۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
یہودی ربی

حوزہ/ ، ایک امریکی یہودی ربی نے کہا ہے کہ ہم فلسطین میں کسی بھی قسم کی یہودی حکومت کے قیام کے مخالف ہیں اور ہمیں اس حکومت کا ایک بالشت بھی نہیں چاہتے، ایک حقیقی یہودی ہمیشہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی یہودی ربی نے کہا ہے کہ ہم فلسطین میں کسی بھی قسم کی یہودی حکومت کے قیام کے مخالف ہیں اور ہمیں اس حکومت کا ایک بالشت بھی نہیں چاہتے، ایک حقیقی یہودی ہمیشہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

’’یسرائیل ڈیوڈ ویس‘‘ نے العالم کو بتایا کہ ہم صیہونیت مخالف یہودی ہیں کیوں کہ صہیونیوں نے یہودیت کا غلط استعمال کیا ہے، بہت سے یہودی ربی صیہونیوں کے مخالف تھے اور ہیں کیونکہ ہمیں حکومت نہیں بنانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا آغاز اس وقت سے ہوا جب 1948 میں صیہونی سیاست میں آئے ورنہ اس سے پہلے مسلمان، یہودی اور عیسائی سبھی فلسطینیوں کے ساتھ پرامن طریقے سے رہ رہے تھے۔

اس یہودی ربی نے مزیدکہا کہ مسلمان کبھی بھی یہودیوں کے خلاف نہیں ہیں اور نہ کبھی تھے بلکہ یہ اسرائیل ہی ہے جس نے فلسطین میں مختلف مذاہب کے درمیان تفرقہ اور نفرت کا بیج بویا ہے اور مسلمانوں کو یہودی مخالف بنا کر اپنے ناجائز قبضے کو جواز فراہم کر رہا ہے۔

یسرائیل ڈیوڈ ویس نے کہا کہ اسرائیل نے ہمیشہ یہ پروپیگنڈہ کیا ہے کہ عرب یہودیوں سے نفرت کرتے ہیں اور اس کا دعویٰ ہے کہ یہ عرب ہی تھے جنہوں نے 7 اکتوبر کو 1200 یہودیوں کو قتل کیا تھا جبکہ ممکن ہے کہ خود اس قتل کا سبب اور ذمہ دار اسرائیل رہا ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین میں کسی بھی قسم کی حکومت کے قیام کے خلاف ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ وہاں حکومت کا ایک بالشت بھی قائم ہو اور اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف جو کچھ بھی کر رہا ہے ہم اسے جرم سمجھتے ہیں، ہم ہی فلسطینیوں کے سچے اور حقیقی یہودی حامی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم غزہ کے عوام کے حق میں نیویارک اور واشنگٹن کی سڑکوں پر مظاہرے کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ہماری گاڑیاں پنکچر ہو رہی ہیں اور ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .