۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
قبانچی در همایش سالانه خواهران قاری قرآن

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے کہا: اسلام نے خواتین کو ہر میدان میں ہونے اور حق و باطل کی جنگ میں مردوں کے شانہ بشانہ رہنے پر تاکید کرتا ہے، اسلام نے خواتین کے کردار کو معمولی نہیں قرار دیا بلکہ نہایت ہی اہم جانا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے بروز جمعرات استقبال ماہ رمضان المبارک کے موقع پر منعقد خواتین قاریان قرآن کی سالانہ کانفرنس میں کہا: ابتدائے انسانیت سے لے کر ظہور امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف تک اور اس کے بعد بھی حق و باطل کی جنگ میں مردوں کے ساتھ خواتین کی موجودگی کو کو لے کر تین طرح کے نظریات پائے جاتے ہیں:

پہلا: خواتین بھی حیا اور پاکدامنی کے ساتھ مردوں کے ہمراہ باطل کے خلاف جنگ میں شریک میں ہوں۔

دوسرا: خواتین شرم و حیا کا پاس و لحاظ نہ کرتے ہوئے مردوں کے ہمراہ اور شانہ بشانہ کھڑی ہوں۔

تیسرا: خواتین کسی بھی میدان میں مردوں کے شانہ بشانہ نہ ہوں۔

انہوں نے مزید کہا:اللہ تعالیٰ نے آیت (وَ الْمُؤْمِنُونَ وَ الْمُؤْمِناتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِياءُ بَعْضٍ) میں تمام میدانوں میں خواتین کی موجودگی کے بارے میں ایک واضح نظریہ بیان کیا ہے، اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ خواتین ہر میدان میں ایک اہم اور مرکزی کردار نبھاتی ہیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین قبانچی نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا: آج ہم حق و باطل کی جنگ میں ہیں، ہمارے اسلامی ملک اور یہاں تک کہ یورپ کے ہر گھر میں ہمیں ایک ایسی جنگ کا سامنا ہے جسے سافٹ وار کہتے ہیں، حتیٰ کہخدا کی خلقت میں بھی چھیڑ چھاڑ ہو رہی ہے اور لڑکی لڑکا اور لڑکا لڑکی میں تبدیل ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا: اس جنگ میں ہمارے پاس تین مضبوط عناصر ہیں جس سے ہم دشمن کا مقابلہ کر سکتے ہیں: ۱۔خداتعالیٰ سے رابطہ، ۲۔اہل بیت علیہم السلام سے رابطہ، ۳۔مرجعیت سے رابطہ، اگر ہم ان عناصر پر توکل کریں تو اس جنگ میں جیت ہماری ہو گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .