حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ چند گھنٹوں میں کئی معتبر مغربی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا انتقام قریب ہے، خبر رساں ایجنسی بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کا خیال ہے کہ اسرائیل پر ایران کا حملہ حتمی ہے، امریکہ کے اے بی سی چینل کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیل پر ممکنہ حملے کے لیے 100 کروز میزائل تیار کر رہا ہے۔
صیہونی تجزیہ نگار یواو یواوکراک نے کہا: اسرائیل کو ایران سے اتنے سخت ردعمل کی توقع نہیں تھی اور شاید اسرائیل دمشق میں سینئر ایرانی کمانڈروں کے حالیہ قتل پر پچھتا رہے ہوں گے۔
ادھر صیہونی حکومت نے ایران کو جوابی کارروائی سے باز رکھنے کے لیے اقدامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، ایرانی وزارت خارجہ سے رابطوں کے دوران یورپی ممالک کے وزراء نے ایران کی انتقامی کارروائی کو روکنے کے لیے ثالثی کی کوشش شروع کر دی ہے۔
ایرانی کے وزیر خارجہ وزیر امیر عبداللہیان نے ایک ٹویٹ میں لکھا: "جرمن وزیر خارجہ اینالینا بربوک، برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون اور آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وانگ کی فون کالز کے جواب میں بعض دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے میں نے اس بات پر تاکید کی کہ جب صیہونی حکومت بین الاقوامی قوانین اور ویانا کنونشنز کی رعایت نہیں کرتی اور سفارتی حدود کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور سلامتی کونسل کی ہمت نہیں ہوتی کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کر سکے اور ایک مذمتی بیان جاری کر سکے، تو حملہ آور کو سزا دینا اور اپنا جائز دفاع کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔"