حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ روایت کتاب «بحارالأنوار» سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال رسول اللہ صلی الله علیه و آله و سلم:
عَجَباً لِأَمْرِ اَلْمُؤْمِنِ إِنَّ أَمْرَهُ كُلَّهُ لَهُ خَيْرٌ وَ لَيْسَ ذَلِكَ لِأَحَدٍ إِلاَّ لِلْمُؤْمِنِ إِنْ أَصَابَتْهُ سَرَّاءُ شَكَرَ فَكَانَ خَيْراً لَهُ وَ إِنْ أَصَابَتْهُ ضَرَّاءُ صَبَرَ فَكَانَ خَيْراً لَهُ
پیغمبر اکرم صلی الله علیه و آله و سلم نے فرمایا:
مومن کا کام حیران کن ہوتا ہے کیونکہ اس کے تمام معاملات اس کے لیے نیک ہوتے ہیں جو کہ مومن کے علاوہ کسی اور کے لیے نہیں ہوتے۔
اگر اسے راحت اور خوشی ملے تو وہ خدا کا شکر ادا کرتا ہے جو کہ اس کے لیے خیر اور بھلائی ہے اور اگر اسے تکلیف اور مصیبت پہنچے اور وہ اس پر صبر کرے تو یہ بھی اس کے لیے خیر اور بھلائی بن جاتی ہے۔
بحارالأنوار، ج ۷۹، ص ۱۳۹