۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
فرشتہ

حوزہ/ مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سمیت ان کے ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی شہید پرور قوم نے ایک بار پھر راہ حق میں عظیم ترین جانوں کا بیش بہا نذرانہ پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن کے سرپرست اعلیٰ حجت الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ نے اپنے ایک پیغام میں گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی قوم، خانوادہ شہداء اور رہبرِ انقلابِ اسلامی کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔

مجمع علماء و خطباء حیدر آباد ہندوستان کے تعزیتی پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاهَدُوا اللّٰهَ عَلَیْهِۚ-فَمِنْهُمْ مَّنْ قَضٰى نَحْبَهٗ وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّنْتَظِرُ ﳲ وَ مَا بَدَّلُوْا تَبْدِیْلًا(23) ترجمہ: مؤمنین میں ایسے لوگ موجود ہیں، جنہوں نے اللہ سے کئے ہوئے عہد کو سچا کر دکھایا، ان میں سے بعض نے اپنی زمہ داری کو پورا کیا اور ان میں سے بعض انتظار کررہے ہیں اور وہ ذرا بھی نہیں بدلے‘‘

مومنین کرام !السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

یہ جان کر سخت دلی صدمہ پہونچا کہ ایک ہیلی کاپٹر حادثہ میں ایرانی صدر ابرہیم رئیسی اور ان کے وزیرِ خارجہ سمیت ہیلی کاپٹر میں سوار تمام اعلیٰ حکام شہید ہو گئے۔

انا للہ ونا الیہ راجعون

ایران کی شہید پرور قوم کے لئے یہ شہادتیں کوئی نئی نہیں ہیں، اگر ایران دشمن طاقتیں یہ سوچتی ہیں کہ ایسے دلخراش واقعات جن کے پیچھے سازش ہونے سے انکار نہیں کیا جا سکتا، سے ایرانی قوم کے حوصلے پست ہو جائیں گے یا ایرانی نظام حکومت میں کوئی رخنہ پڑ جائے گا یا حکومت ٹوٹ پھوٹ جائے گی تو ایسا سوچنا خیال خام اور پاگل پن ہوگا، کیونکہ ایرانی عوام اور حکومت کو اگر شکست و ریخت کا ذرا برابر بھی امکان ہوتا تو جب ایک ہی دن ایک بم دھماکے میں ایران کے صدر و وزیراعظم پوری پارلمینٹ کے اراکین کے ہمراہ شہید ہوئے تھے تب حکومت ٹوٹ گئی ہوتی، اس کے بعد اسی طرح ایک ہی دن ایران کے چیف جسٹس آیت اللہ بھشتی سمیت 72 عدلیہ اراکین سمیت شہید ہوئے تب حکومت ٹوٹ گئی ہوتی، جب شہید جنرل قاسم سلیمانی شہید کئے گئے تھے تب ایرانی نظام حکومت شکست و ریخت کا شکار ہوئی ہوتی، بلکہ دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ شہیدوں کے خون سے ایرانی نظام حکومت کو مزید استحکام و استقلال حاصل ہوتا ہے اور آج ایک با پھر شہید پرور ایرانی قوم نے راہ حق و صداقت میں عظیم ترین جانوں کا بیش بہا نذرانہ پیش کرکے ثابت کردیا ہے کہ ایرانی قوم موت سے ڈرنے والی نہیں ہے بلکہ موت کی تمنا کرنے والی خدا و رسول اور اہل بیت ؑ کی شیدائی سچی مؤمن قوم ہے۔

کیا یہ مصلحت خداوندی قابل توجہ نہیں ہے کہ آج سے تین سال قبل خادم امام رضا ؑ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی ولادت کے روز صدر کے عہدہ کا حلف نامہ لیا تھا اور امام رضا علیہ السلام کی ولادت کے روز درجہ شہادت پر فائز ہوکر اپنے جداعلیٰ کی خدمت میں پہونچ گئے۔

ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماء و خطباء حیدر آباد کی جانب سے سابق صدر ایران آیت اللہ ابراہیم رئیسی، سابق وزیر خارجہ حسین عبد اللہیان اور چند دیگر اعلیٰ ایرانی حکام کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں ہوئی پر درد شہادت پر گہرے رنج و غم اظہار کرتے ہوئے جملہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور شہداء کے اہل خانوادہ، متعلقین و لواحقین، ایرانی عوام اور ارباب حکومت، مومنین ذوی الاحترام، علمائے دین و مراجع عظام، رہبر معظم بالخصوص حضرت امام زمانی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی بارگاہ میں غمزدہ صورت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

شریکِ غم؛علی حیدر فرشتہ سرپرست اعلیٰ مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .