۶ تیر ۱۴۰۳ |۱۹ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 26, 2024
جامعہ روحانیت کارگل و لیہ

حوزہ/ امام خمینی (رح) کی 35 برسی کے موقع پر جامعہ روحانیت کرگل ولیہ کی جانب سے ایک عظیم الشان سیمینار کا انعقاد، قم المقدسہ میں ہؤا، جس میں علماء اور طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور رہبرِ کبیر کو خراج عقیدت پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انقلابِ اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی 35 ویں برسی کے موقع پر ان کی تجلیل اور یادوں کو تازہ کرنے اور عالم اسلام کے لئے ان کی عظیم خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے مدرسہ امام حسن عسکری علیہ السّلام میں ایک پُروقار سیمینار منعقد کیا گیا۔

سیمینار کی صدارت قم المقدسہ میں مقیم بلتستان کی معروف شخصیت اور حوزہ علمیہ کے جید عالم دین و استاد آیت اللہ غلام عباس رئیسی نے کی۔

سیمینار میں لداخ کے علمائے کرام، دانشور حضرات اور طلاب کرام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی 35 ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہؤا۔

صدر مجلس آیت اللہ غلام عباس رئیسی نے بانی انقلاب امام راحل بت شکن کبیر کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام (رح) کی عملی زندگی پر نگاہ ڈالنا بہت ہی ضروری ہے، اگرچہ ان کی وفات کو 35 سال گزر چکے ہیں، لیکن ان کے وجود کے عظیم آثار آج بھی زندہ ہیں۔

انہوں نے امام خمینی (رح) کی خدمات اور سیاسی پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید کہا کہ امام خمینی (رح) نے قانون کی حکمرانی، مستضعفین جہاں، تہذیب و ثقافت اور خاص طور پر اتحاد بین المسلمین پر تاکید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رح) کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ انہوں نے مستضعفین جہاں کی آواز کو بلند کیا اور ان کے حقوق کی بات کی اور ہمیں بھی امام کے اس عظیم مشن کو جاری و ساری رکھتے ہوئے تمام مستضعفین بالخصوص فلسطین اور غزہ کے مظلوموں کی آواز بن کر استکبار اور ظالم حکمرانوں کے مقابلے میں اٹھ کھڑا ہونا چاہیئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .