۳ آبان ۱۴۰۳ |۲۰ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 24, 2024
شریفیان

حوزہ/ خطیب حرم حضرت معصومہ قم (س) نے کہا: بعض افراد صرف دنیا کی زندگی کو ہی حقیقی زندگی تصور کرتے ہیں اور اسی کو اپنی منزل سمجھتے ہیں، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ امت اسلامیہ میں بعض ایسے افراد بھی ہیں جو حج تو بجا لاتے ہیں لیکن ان کے لبوں پہ بس یہی دعا رہتی ہے کہ ’’ربنا آتنا فی الدنیا‘‘ خدایا مجھے دنیا عطا کر، ایسے افراد کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خطیب حرم حضرت معصومہ قم (س) حجۃ الاسلام والمسلمین محمد شریفیان نے گزشتہ شب حرم میں ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا :اگر کسی شخص کا ھم و غم فقط دنیاوی زندگی ہے تو یہ چیز پیغمبر اکرمؐ کی معیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، بعض لوگوں کی زندگی کے تمام معاملات دنیا پر مبنی ہوتے ہیں؛ لیکن بعض ایسے بھی افراد ہیں جن دنیا میں زندگی تو گزارتے ہیں لیکن ان کی زندگی اخروی زندگی پر مبنی ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالیٰ سورہ حدید میں فرماتا ہے کہ دنیا کی زندگی فقط لہو و لعب ، کھیل تماشہ، زینت اور تکبر ہے، دنیا میں ائمہ اطہار (ع) جیسے خاص مومنین بھی تھے جن کی وابستگی دنیاوی زندگی نہیں سے نہیں تھی، انہوں نے اپنی زندگی میں دنیاوی زندگی کی رونقوں کی جانب توجہ نہیں کی، جیسے لہو و لعب ، کھیل تماشہ، زینت اور تکبر وغیرہ، البتہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ دنیاوی زندگی ایک طرح کی رکاوٹ ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انسان کھانا پینا، سونا جاگنا وغیرہ نہیں ہے بلکہ دنیا کی زندگی کو آخرت کی زندگی پر ترجیح دینا ہے، یہی زندگی ہے جو آخرت میں ایک رکاوٹ بنے گی۔

خطیب حرم حضرت معصومہ قم (س) نے کہا: بعض افراد صرف دنیا کی زندگی کو ہی حقیقی زندگی تصور کرتے ہیں اور اسی کو اپنی منزل سمجھتے ہیں، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ امت اسلامیہ میں بعض ایسے افراد بھی ہیں جو حج تو بجا لاتے ہیں لیکن ان کے لبوں پہ بس یہی دعا رہتی ہے کہ ’’ربنا آتنا فی الدنیا‘‘ خدایا مجھے دنیا عطا کر، ایسے افراد کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .