منگل 4 مارچ 2025 - 13:29
حوزہ علمیہ قم ایک قیمتی تاریخی امانت اور عظیم دینی و علمی سرمایہ ہے

حوزہ / حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: حوزہ علمیہ قم ایک قیمتی تاریخی سرمایہ اور امانت ہے جس کی عظمت انقلابِ اسلامی کے ساتھ اپنی عروج پر پہنچی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے مدیر آیت اللہ علی رضا اعرافی نے مدرسہ عالی دارالشفاء قم میں منعقدہ ایک اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہا: حوزہ علمیہ قم کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر اس کی حفاظت اور ترقی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔

انہوں نے سورہ بقرہ کی آیت نمبر 186 "وَإِذَا سَأَلَکَ عِبَادِی عَنِّی فَإِنِّی قَرِیبٌ ۖ أُجِیبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْیَسْتَجِیبُوا لِی وَلْیُؤْمِنُوا بِی لَعَلَّهُمْ یَرْشُدُونَ" کی تلاوت کرتے ہوئے کہا: یہ آیت دعا کے سلسلہ میں انتہائی قیمتی اور امید افزا نکات پر مبنی ہے۔

حوزہ علمیہ قم ایک قیمتی تاریخی امانت اور عظیم دینی و علمی سرمایہ ہے

آیت اللہ اعرافی نے انسان اور خدا کے درمیان قریبی تعلق پر روشنی ڈالی اور کہا: دعا کی مختلف مراتب ہیں۔ انسان کبھی مادی اور دنیوی حاجات کے لیے دعا کرتا ہے اور کبھی اخروی نعمتوں کے لیے۔ تاہم، اعلیٰ ترین درجہ یہ ہے کہ بندہ خداوندِ متعال سے خود اس کو اور اس کی رضا کو طلب کرے جو کہ دعا کا حقیقی مقصد اور بلند ترین مرتبہ ہے۔

حوزہ علمیہ کے سرپرست نے مزید کہا: حوزہ علمیہ قم ایک تاریخی میراث اور عظیم دینی و علمی سرمایہ ہے۔ جس کی حفاظت اور اس کی ترقی کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ یہ عظیم ادارہ معاشرے کی دینی و معنوی سلسلہ میں اپنی خدمات مزید بہتر انداز سے انجام دے سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha