جمعرات 10 اپریل 2025 - 11:16
وہابی علمی تجزیے کی صلاحیت نہ رکھنے کے باعث اسلامی مسائل کو غلط سمجھتے ہیں

حوزہ/ آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے فرمایا کہ وہابی، اسلامی مسائل خصوصاً توحید اور شرک کے تجزیے کی علمی صلاحیت نہ رکھنے کے باعث سخت الجھن کا شکار ہیں اور جہاں بھی موقع ملتا ہے، مخالفت پر اتر آتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ زیارت اور شفاعت جیسے امور کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے فرمایا کہ وہابی، اسلامی مسائل خصوصاً توحید اور شرک کے تجزیے کی علمی صلاحیت نہ رکھنے کے باعث سخت الجھن کا شکار ہیں اور جہاں بھی موقع ملتا ہے، مخالفت پر اتر آتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ زیارت اور شفاعت جیسے امور کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں وضاحت کی کہ وہابیوں نے توحید اور شرک کو غلط انداز میں سمجھنے کے باعث زیارت، شفاعت طلبی، قبروں پر عمارتیں بنانے اور دیگر امور کو شرع کے خلاف قرار دے کر شرک اور بدعت سے جوڑ دیا۔ اسی سوچ کے تحت 1344 ہجری میں جب وہابیوں نے حجاز پر قبضہ کیا، تو انہوں نے تمام اسلامی تاریخی مقامات کو شرک اور بدعت کے نام پر مسمار کر دیا۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے مزید کہا کہ اسلامی دنیا میں مصر، ہندوستان، الجزائر اور انڈونیشیا سمیت کئی ممالک میں انبیاء اور بزرگان دین کے مزارات کو خصوصی احترام حاصل ہے، لیکن حجاز میں ایسا نہیں کیونکہ وہابی مفاہیم اسلامی کا درست تجزیہ کرنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حجاز، بالخصوص مکہ اور مدینہ، متعصب اور تنگ نظر لوگوں کے ہاتھ لگنے کے باعث اسلامی ثقافتی ورثے سے محروم ہو چکا ہے۔ قبرستان بقیع، جو کبھی تاریخ اسلام کے کئی اہم واقعات کی یاد دلاتا تھا، آج ایک ویران اور بدصورت مقام میں تبدیل ہو چکا ہے، جبکہ آس پاس عالیشان ہوٹل اور عمارتیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha