جمعرات 24 اپریل 2025 - 20:29
"موسوعۃ المحقق الحائری" کے عنوان سے آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری کے علمی آثار ۲۲ جلدوں میں منظر عام پر

حوزہ/ حوزہ علمیہ قم کے قیام کی صد سالہ تقریبات کے ضمن میں، بانیِ حوزہ علمیہ قم مرحوم حضرت آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری یزدی رحمۃ اللہ علیہ کی حیات و آثار پر مشتمل ایک ہمہ گیر اور گراں‌سنگ مجموعہ علمی تیار کر لیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے قیام کی صد سالہ تقریبات کے ضمن میں، بانیِ حوزہ علمیہ قم مرحوم حضرت آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری یزدی رحمۃ اللہ علیہ کی حیات و آثار پر مشتمل ایک ہمہ گیر اور گراں‌سنگ مجموعہ علمی تیار کر لیا گیا ہے۔ اس مجموعے کو "موسوعۃ المحقق الحائری" کے نام سے ۲۲ جلدوں میں مرتب کیا گیا ہے، جس میں خود آیت اللہ حائری کے تالیفات کے ساتھ ساتھ ان کے دروس کی تفصیلی تقریرات شامل ہیں۔

یہ علمی مجموعہ دو جلدوں پر مشتمل مفصل "مدخل" (مقدمہ) کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جو ان کے افکار و آرا اور تدریسی روش پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس کار علمی میں ان کے برجستہ شاگردوں نے بھرپور حصہ لیا ہے تاکہ موجودہ نسل ان کے علمی مقام سے بہرہ‌مند ہو سکے۔

اہم جلدوں کا تعارف:

جلد 1 و 2: آیت اللہ حائری کا تصنیف کردہ "کتاب الصلوۃ"

جلد 3: استفتاءات کا مجموعہ، جس میں ایک تہائی نئی فقہی آراء شامل کی گئی ہیں

جلد 4: تین فقہی حاشیے

جلد 5 و 6: دو جلدی کتاب "دارالفوائد" بمع حواشی

جلد 7 و 8: تقریرات کی بنیاد پر دو فقہی حواشی، جن میں ایک آیت اللہ میرزا محمود آشتیانی اور دوسرا آیت اللہ شیخ محمدعلی اراکی کا ہے۔

جلد 9 و 10: کتاب الطہارۃ کی تقریرات، از آیت اللہ محمدعلی اراکی

جلد 11 تا 13: درس الصلوۃ کی تقریرات، تحریر آشتیانی

جلد 15: درس نکاح کی تقریرات، آشتیانی کے قلم سے

جلد 16 و 17: صلات و نکاح پر تقریرات، تحریر آیت اللہ سید احمد شبیری زنجانی

جلد 18: کتاب المکاسب المحرّمہ اور کتاب البیع کا حصہ، تقریر آیت اللہ ہاشم محمدعلی اراکی

جلد 19: کتاب البیع کی تقریرات

جلد 20: کتاب الخیارات، تقریر آیت اللہ حاج شیخ رضا مدنی کاشانی

یہ علمی سرمایہ نہ صرف حوزوی طلباء بلکہ محققین و مؤرخین کے لیے بھی ایک مرجع کی حیثیت رکھتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دائرۃ المعارف جیسے معتبر علمی منابع میں آیت اللہ حائری کے متعلق جو غلطیاں پائی گئی تھیں، انہیں اس مجموعے میں نقد و تحلیل کے بعد درست کیا گیا ہے۔

یہ علمی مجموعہ نہ صرف آیت اللہ حائری کے آثار کا احیاء ہے بلکہ حوزہ علمیہ قم کی علمی عظمت اور اس کے بانی کی فقہی گہرائیوں کا عملی نمونہ بھی ہے، جو نئی نسل کے لیے مشعلِ راہ بن سکتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha