جمعرات 8 مئی 2025 - 22:30
جامعۃ المصطفیٰ، انقلاب اسلامی کے بعد حوزہ کی قیمتی برکات میں سے ایک ہے

حوزہ / جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے سربراہ نے کہا: بین الاقوامی ہونا، دین اور دینی تبلیغ کی فطرت میں شامل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین عباسی نے قم میں بین الاقوامی کانفرنس "حوزہ علمیہ قم کی ازسرنو تاسیس کی 100ویں سالگرہ اور آیت اللہ العظمیٰ حائری یزدی کی تکریم" کے موقع پر "حوزہ اور بین الاقوامی میدان" کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ قم، شیعہ حوزات علمیہ کے تاریخی تسلسل میں آخری حلقہ ہے جس نے مختلف میدانوں میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: یہ حوزہ گہرے اور مضبوط تاریخی پس منظر کا حامل ہے۔ اشعریوں کی قم کی جانب ہجرت اور ایک با برکت علمی مدرسے کی تشکیل نے اس کے ارتقاء کو جاری رکھا لیکن جو کچھ گزشتہ سو برسوں میں وقوع پذیر ہوا ہے وہ غیر معمولی حیثیت رکھتا ہے جو اس حوزے کو دیگر تمام ادوار اور میدانوں سے ممتاز کرتا ہے۔

جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے سرپرست نے کہا: گزشتہ ایک صدی میں جو علمی اور عملی ترقی حاصل ہوئی ہے وہ بے نظیر ہے بالخصوص انقلاب اسلامی کے بعد یہ ترقی حیران کن رہی ہے۔

انہوں نے کہا: جامعۃ المصطفیٰ، انقلاب اسلامی کے بعد حوزہ کی قیمتی برکات میں سے ایک ہے۔ حوزہ علمیہ قم نے ان اسلامی تخصصی علوم میں قدم رکھا جن پر ماضی میں کم توجہ دی گئی تھی جیسے تفسیر، کلام، تاریخ، فلسفہ وغیرہ، یہ اس کی گزشتہ پچاس برسوں کی امتیازی خصوصیات میں سے ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین عباسی نے کہا: دین اسلام تمام انسانوں کے لیے ہے کیونکہ قرآن کریم نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تمام دنیا کا نبی قرار دیا ہے لہٰذا بین الاقوامی ہونا اسلام اور اسلامی روحانیت کی فطرت اور ساخت میں شامل ہے۔

سرپرست جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ نے کہا: ہم دنیا اور انسانیت میں اسلامی تمدن و تہذیب کے علمبردار ہیں۔ حوزہ علمیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسا تمدن پیش کرے اور انسانی علوم کو جو ثقافتی اور تمدنی حیثیت رکھتے ہیں، ایسے بنیادی دینی مبانی کے ساتھ ازسرنو پڑھا اور پیش کیا جائے۔ یہ وہی کام ہے جس کی طرف حوزہ علمیہ قم نے بالخصوص گزشتہ پچاس سال میں قدم بڑھایا ہے۔

انہوں نے کہا: علامہ مصباح یزدی نے اس فکر کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا اور اسی مقصد کے لیے ادارے قائم کیے اور جامعۃ المصطفیٰ بھی اسی علمی دستر خوان میں شامل ہوا اور انسانی علوم کو الٰہی نقطہ نظر سے پیش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا: آج ہمارے پاس زبان اور ادبیات کا ایک خاص تعلیمی ادارہ موجود ہے جہاں 22 زبانوں کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اس میں آن لائن تعلیم، شارٹ کورسز وغیرہ کی تعلیم بھی شامل ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha