جمعہ 30 مئی 2025 - 11:21
فرانسی صدر: فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا ایک سیاسی ضرورت ہے

حوزہ/ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شدت آنے کے بعد، فرانس کے صدر امانوئل ماکرون نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شدت آنے کے بعد، فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے آج (جمعہ) سنگاپور کے دورے کے دوران اعلان کیا کہ یورپی ممالک کو اسرائیل کے خلاف اجتماعی موقف کو مزید سخت کرنا چاہیے، اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے بعض شرائط پیش کیں۔

میکرون نے اس موقع پر کہا: "فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا صرف ایک اخلاقی ذمہ داری نہیں، بلکہ ایک سیاسی ضرورت بھی ہے۔"

تاہم، انہوں نے اس اقدام کے لیے کچھ شرائط بھی بیان کیں۔

سنگاپور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ماکرون نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کو چاہیے کہ وہ "اسرائیل کے خلاف اپنے اجتماعی موقف کو مزید سخت کریں،" مگر اگر "آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں غزہ کی انسانی صورتِ حال کے حوالے سے قابلِ قبول ردِعمل سامنے آئے" تو ممکن ہے صورتحال مختلف ہو۔

اگرچہ ماضی میں یورپی اتحادی اسرائیل کے "اپنے دفاع کے حق" کو تسلیم کرتے رہے ہیں، مگر غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم کے تسلسل نے حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کے ان مغربی حامیوں "سوائے امریکہ " کو اس سے کسی حد تک دور کر دیا ہے۔ حتیٰ کہ بعض نے تو اسرائیل کی ممکنہ بین الاقوامی تنہائی کے خدشے کا بھی اظہار کیا ہے۔

تازہ ترین رپورٹس کے مطابق، غزہ میں انسانی امداد تک رسائی شدید طور پر محدود ہو چکی ہے۔ اسرائیل نے تمام سرحدی راستے بند کر دیے ہیں اور صرف "فلسطینی فلاحی فنڈ" کے ذریعے محدود امداد کی اجازت دی جا رہی ہے؛

یہ ایک ایسا ادارہ ہے جس کے بارے میں بین الاقوامی تنظیموں کو اس کی غیر جانب داری کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں، اور اسی بنا پر وہ اس کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کر رہی ہیں۔

ان پابندیوں کی وجہ سے غزہ کے شہریوں کو خوراک کی امداد حاصل کرنے کے لیے لمبے فاصلے طے کرنا پڑتے ہیں، جو کہ اکثر اوقات فوجی علاقوں سے گزرتے ہیں، اور اس کے نتیجے میں ان کی جانیں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha