یادداشت: سکندر علی بہشتی
حوزہ نیوز ایجنسی| اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملے کے دس دن گزر گئے، مگر جن اہداف کے لیے ایران پر حملہ کیاگیاتھاان کے حصول میں اب تک اسرائیل مکمل ناکام رہا ہے بلکہ اس حملہ سے گرچہ ایران کی فوجی قیادت و دانشوروں اور دیگر بے گناہ شہریوں کی شہادتیں واقع ہوئی ہیں، لیکن اس جارحیت کے مقابلے میں ایرانی عوام میں اتحاد،ملکی دفاع کے بارے میں مشترکہ جذبات واحساسات اور دشمن سے انتقام کی ایک عظیم لہر پیداہوئی ہے۔
پچھلے دو جمعے میں لاکھوں عوام نے نماز جمعہ کے بعد اسرائیل کے خلاف مظاہروں میں شرکت کرکے نظام،انقلاب اور رہبر انقلاب کے ساتھ وفاداری کا اظہار کیا۔ان اجتماعات میں قوم،نسل،مسلک اور سیاسی وابستگی سے ہٹ کر ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے بھر پور شرکت کی اور دشمن کے تمام پروپیگنڈوں کامنہ توڑ جواب دیا۔اس وقت عوام کی جانب سے ایک ہی مطالبہ ہے۔کہ اسرائیل سے ان شہداء کا انتقام لیاجائے۔
انقلاب کی تاریخ میں 8سالہ دفاع مقدس کے بعد پہلی بار عوام میں اپنے ملک اور وطن کی حفاظت اور دفاع میں مکمل یک جہتی ہے۔ساتھ عسکری قوتیں،حکومت ،سیاسی تنظیمیں اور دیگر تمام موثر قوتیں سب ہی رہبر انقلاب کے دستور اور حکم کو فصل الخطاب قرار دے کر کسی بھی قسم کی جارحیت کے مقابلہ میں آمادہ ہیں۔
ایران میں مہنگائی سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے جوبعض اختلافات وجود میں ائے تھے۔ اور دشمن بعض لوگوں کو فریب کے ذریعے انقلاب ونظام سے دور کرنے کی کوشش کی تھی۔اس وقت پوری قوم نے ان سب داخلی اختلافات کو فراموش کرلی ہے اور صرف ایک ہی آواز ہے۔وہ اسرائیل سے انتقام کامطالبہ ہے۔صرف چند وطن فروشوں کے علاؤہ اندرون و بیرون ملک سے اسرائیلی جارحیت کی مذمت جاری ہے۔ایران کے اندر اسرائیل نے جن منافقین سے امیدیں وابستہ کی تھی۔وہ بھی شکست سے دوچار ہواہے۔اور ان عناصر کو شناسائی کے بعد گرفتار کئے جارہے ہیں۔اور ان پر حکومت نے کنٹرول کیاہےاور عوام کی جانب سے داخلی دشمنوں کے ساتھ سخت نمٹنے کامطالبہ بھی کیاجارہاہے۔
عوامی اجتماعات میں رہبر انقلاب اور ملک کے لیے دفاع میں برسرکار پیکار مجاہدین اسلام کی صحت وسلامتی اور فتح ونصرت کے لیے دعائیہ اجتماعات کے ساتھ سخت حالات میں رضاکارانہ طور پر امداد رسانی کے لیے خود جوش اقدامات عوام کی جانب سے جاری ہے۔
اس وقت ایک تاریخی لمحہ ہے جہاں اخوت،بھائی چارگی،ہم دلی،محبت اور وطن کے تحفظ کے لیے وحدت فکر وعمل کی ایک مثال قائم ہونے جارہی ہے۔اور یہ بات واضح ہے اتحاد اوروحدت کسی بھی قوم کی کامیابی کا ضامن ہے۔









آپ کا تبصرہ