حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ایک بیان میں صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ کے مکمل قبضے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے غیر قانونی اور باطل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف ایک واضح سرزمینی جارحیت اور منظم نسل کشی ہے بلکہ تمام انسانی، قانونی اور شرعی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان کے بقول، اسلامی شریعت کے مطابق فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اور مقبوضہ سرزمینوں کا دفاع ہر مسلمان اور ہر آزاد انسان پر شرعی و اخلاقی فریضہ ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے قرآن کریم کی آیت "وَ ما لَکُمْ لا تُقاتِلُونَ فی سَبیلِ اللَّهِ وَ الْمُسْتَضْعَفینَ..." (نساء/۷۵) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ جدوجہد ایک واجب عینی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت بھی صہیونی حکومت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کے منشور، جنیوا کنونشن، اور متعدد عالمی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے، اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے قوانین کے مطابق جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ:
۱۔ غزہ کے مکمل قبضے کو غیر قانونی اور باطل قرار دے کر اس کی مذمت کریں۔
۲۔ جارحیت روکنے کے لیے قانونی، سیاسی، معاشی اور حتیٰ کہ مشروع اقدامات کریں۔
۳۔ انسانی، غذائی اور طبی امداد کے تمام راستے فوراً اور بغیر شرط کے کھولیں۔
۴۔ صہیونی رہنماؤں کو عالمی عدالت میں جنگی مجرم کے طور پر پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ حوزات علمیہ، مکتب اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کی روشنی میں، فلسطین کی آزادی، بیت المقدس اور تمام مقدس مقامات کی بازیابی تک مزاحمت جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔ ان کے بقول، قابض قوتیں مزاحمتی قوموں کی ارادے اور اللہ کے وعدے کے سامنے شکست کھائیں گی۔









آپ کا تبصرہ