تحریر: مولانا نبی حیدر فلسفی
"سو دوا نہ ایک پرہیز"یعنی پرہیز اور احتیاط، علاج سے بہتر ہے
روز مرہ کی زندگی میں ہم نے یہ منظر بارہا دیکھا ہے کہ کچھ ایسے افراد جو دوائیں سو طرح کی کرتے ہیں مگر پرہیز اور احتیاطی تدابیر سے کوسوں دور ہیں اگرچہ وہ پرہیز کرنے کے لئے تھیوریٹیکل آمادہ ہیں مگر پریکٹیکل گدھے کے سر سے سینگ غائب کے مترادف ہے یعنی کتھنی اور کرنی اور، اور تو اور سارے اقوال زریں اور تمام نسخہ جات زیر پا، تمام اطباء کی نصیحتیں کوڑے دان میں ، سارے ڈاکٹروں کے فارمولے گونگے، مگر جیسے ہی ایک طرف دسترخوان پر لوازمات گونا گون من باب المثال بریانی، چکن فرائی، کوفتہ ، کباب ،فش فرائی، چکن تندوری، اور ہاضمے کیلئے مختلف اقسام کی شیرینیاں وغیرہ وغیرہ اللہ اکبر؛ اور دوسری طرف مال مفت دل بے رحم کا بھوکا انا کونڈا جو پورے دسترخوان کو نگلنے کیلئے تیار ہے، اسی اثناء میں خواہش لم یزل دل نے احتیاطی تدابیر اور پرہیز کی آنکھوں پر دست_ مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے رکھ کر لوری دیکر سلا دیا۔ اور منہ پھیر کر کہا ارے دوائیں پھر کھا لیں گے، بیگم سے بار دیگر معذرت طلب کر لیں گے اور تھوڑا زیادہ ضرورت پڑی تو جھوٹ اور تصنع کا دامن تھام لیں گے مگر آج زبان کے شکم کو پر اور سیر کر کے رہیں گے کیوں کہ ایسے دسترخوانوں سے بار بار ملاقاتیں نہیں ہوا کرتیں ۔
مگر ایسے وقت میں ایک مومن اور مضبوط دل کو چاہیے کہ صبر و تحمل سے کام لے اور غور و فکر کا دامن تھامے رہے ، جینے کے لئے کھائے کھانے کے لئے نہ جئے کا سدھانت زبان پر جاری و ساری رکھے اور اپنی صحت کا یوں خیال رکھے جس طرح حضرت امام حسن بن علی علیہما السّلام نے دسترخوان کے آداب ہم سب کو تعلیم فرمائے ہیں۔
قال الإمام الحسن بن علي بن أبي طالبب عليهما السلام، أوصى باثنتي عشرة خصلة ينبغي للمسلم أن يتعلمها في المائدة، أربع منها فرض، وأربع سنة، وأربع أدب.
الفرائض:
المعرفة بما يأكل: أي معرفة أصل الطعام وحلاله.
التسمية: أي قول "بسم الله" قبل البدء بالأكل.
الشكر: أي شكر الله على هذه النعمة.
الرضا: أي الرضا بما قسم الله من الطعام وعدم التذمر.
السنة:
الجلوس على الرجل اليسرى: أي الجلوس متربعًا مع وضع القدم اليسرى تحت القدم اليمنى.
الأكل بثلاث أصابع: أي الأكل باليد اليمنى بثلاث أصابع.
الأكل مما يليه: أي الأكل من الأطعمة التي أمامك مباشرة.
مص الأصابع: أي لعق الأصابع بعد الأكل.
الأدب:
تصغير اللقمة: أي أخذ لقم صغيرة.
المضغ الشديد: أي مضغ الطعام جيداً.
قلة النظر في وجوه الناس: أي عدم التحديق في وجوه الآخرين أثناء الأكل.
غسل اليدين: أي غسل اليدين قبل وبعد الأكل
دستر خوان کے آداب بارہ ہیں کہ ہر مسلمان کو چاہیے کہ جان لے۔
ان میں چار واجب ہیں، چار مستحب اور چار ادب کے باب سے ہیں:
ان میں جو چار واجب ہیں۔
1⃣معرفت، یعنی حلال و حرام کی معرفت۔
2⃣خشنودى، یعنی اللہ کی تقسیم اور اس کی دی ہوئی نعمت پر راضی و خوشنود رہے
3⃣خدا کا نام زبان پر لانا : یعنی منہ میں لقمہ رکھنے سے پہلے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنا۔
4⃣ اور شکر ادا کرنا یعنی نعمات الہیہ کے ملنے پر شکر خدا بجا لانا چاہیے ۔
وہ چار جو سنت ہیں۔
1⃣غذا کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا
2⃣(بدن) کے بائیں طرف بیٹھنا 3⃣ تین انگلیوں کے ساتھ کھانا
4⃣ اور انگلیوں کو چاٹنا
اور وہ چار جو ادب کی رعایت کرنے کے باب سے ہیں۔
1⃣ جو آپ کے سامنے ہے اسے کھانا
2⃣ چھوٹا لقمہ لینا
3⃣ اچھی طرح چبانا
4⃣ لوگوں کے چہرے کی طرف کم نگاہ کرنا.
حوالہ جات:
وسائل الشيعه : 16 / 539 / 1
عوالم العلوم ج ۱۱، ص ۹۲۰
وسائل الشیعہ ج ۲۴، ص ۴۳۱
الوافي ج ۲۰، ص ۴۷۸
یہ وہ آداب ہیں جن پر آج محققین اور اطباء جہاں نے تحقیق کے ذریعے بہت سے مریضوں کیلیے لمبی لمبی عمریں جینے کا موقع فراہم کیا ہے۔









آپ کا تبصرہ