جمعرات 25 دسمبر 2025 - 15:23
انقلابِ اسلامی ہمیشہ انسانی، اخلاقی، برابری اور فطری بنیادوں اور معیاروں پر مستضعفین کا حامی رہا ہے: مقررین

حوزہ/افکارِ رہبرِ انقلابِ اسلامی میں نئی اسلامی تہذیب و تمدن پر علمی نشستوں کے سلسلے میں آٹھویں نشست مؤسسہ بعثت قم المقدسہ میں منعقد ہوئی؛ جس میں "تمدن نوین اسلامی" کے موضوع پر روشنی ڈالی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افکارِ رہبرِ انقلابِ اسلامی میں نئی اسلامی تہذیب و تمدن پر علمی نشستوں کے سلسلے میں آٹھویں نشست مؤسسہ بعثت قم المقدسہ میں منعقد ہوئی؛ جس میں "تمدن نوین اسلامی" کے موضوع پر روشنی ڈالی گئی۔

مقررین نے تمدن کے ارکان میں سے ایک رکن سخت افزار (ہارڈ ویئر) کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اس میں سے ایک اہم عنصر "علم و فن " کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

مقررین نے کہا کہ ایک تمدن کے لیے علم و فن کا پہلو اس کے اقتدار کو ظاہر کرنے کے لیے بہت ہی اہم کردار ادا کرتا ہے، جیسے نظامی و عسکری قدرت اور بین الاقوامی سطح پر مذاکرات میں تعمیری گفتگو انجام پانے میں مؤثر ثابت ہوتا ہے اور یہ ملک میں سلامتی کی فراہمی کے عوامل میں سے میزائلی لحاظ سے ملک کا ترقی یافتہ ہونا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رہبرِ معظم نے انقلابِ اسلامی کے دو پہلو ذکر کئے ہیں جن میں سے ایک اندرونی پہلو ہے اور رہبرِ معظم کی نگاہ میں اس کا ہدف یہ تھا کہ ایرانی قوم مغربی طرزِ زندگی سے نکل کر اسلامی اور انسانی طرزِ زندگی اپنائیں کہ جس میں پیشرفت مدنظر ہے اور دوسرا پہلو انقلاب کا بیرونی پہلو تھا کہ ایک تمدن کو ایجاد کرنے میں اس بیرونی پہلو کے اہداف انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

مقررین نے کہا کہ ان میں سے ایک ہدف مسلمانوں کے درمیان بین الاقوامی سطح پر اتحاد ایجاد کرنا تھا، کیونکہ استعمار نے ہمیشہ مسلمان ممالک کو مختلف بہانوں سے ایک دوسرے سے جدا کرنے کی کوشش کی ہے، یہاں پر بعض انقلابِ اسلامی کے اجراء کو غلط جہت سے معنی کرنے کے در پے ہیں جس کے جواب میں یہ توضیح دی گئی کہ انقلابِ اسلامی کا یہ قطعاً انگیزہ نہیں رہا ہے کہ دوسرے ملکوں پر تسلط قائم کرے، عالمی استعماری و استکباری قوتوں کے برخلاف۔ انقلابِ اسلامی نے ہمیشہ انسانی، اخلاقی، برابری اور فطری بنیادوں اور معیاروں پر مستضعفین کی مدد کرنا چاہی ہے، انقلابِ اسلامی کا اجراء، یعنی مد مقابل کے اختیار کو مکمل ملحوظ رکھتے ہوئے ان کے سامنے انقلابِ اسلامی کی سیاسی اور اجتماعی صورتیں پیش کرنا ہے، تاکہ وہ پڑھیں، سمجھیں اور خود اپنے اختیار سے انتخاب کریں۔

مقررین نے اس بات کی وضاحت کی کہ انقلابِ اسلامی کے بڑے بیرونی اہداف میں سے ایک یہی ہے کہ جس طرح یورپی یونین آپس میں متحد ہیں اسی طرح مسلمان ممالک بھی متحد ہوکر عالمی سطح پر اہم مسائل کے لیے جدوجہد کریں جن میں سے اہم ترین مسئلہ، مسئلہ فلسطین ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha