حوزه نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب نے رواں برس حج سے متعلق وضاحت میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے تناظر میں حج محدود یا منسوخ کرنے سے متعلق اعلان جلد ہی کردیا جائے گا۔
دوسری جانب مسلم ممالک کی جانب سے ریاض حکومت پر حتمی فیصلے کا اعلان کرنے کے لیے دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے آغاز ہی سے ملک بھر میں سخت فیصلے نافذ کیے تھے، جن میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت کئی شہروں میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے علاوہ مساجد سمیت تمام عوامی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ ساتھ ہی فضائی اور زمینی ٹرانسپورٹ کا نظام بھی معطل کردیا گیا تھا۔ گزشتہ ماہ پابندیوں میں نرمی کے بعد سعودی حکومت رواں برس حج سے متعلق کوئی فیصلہ کرنے میں تاحال کشمکش کا شکار ہے۔ اس دوران سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا نے رواں برس حج کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کو نہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ دوسری جانب ملائیشیا، سینی گال اور سنگاپور بھی رواں برس عازمین کو نہ بھیجنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق جنوبی ایشیا کے کئی ممالک نے بھی سعودی عرب کے حج انتظامات کے ذمے داران سے رابطہ کرکے حج کے انعقاد سے متعلق وضاحت مانگی ہے جب کہ رواں برس جولائی کے آخر سے شروع ہونے والے حج کے انعقاد سے متعلق اب تک سعودی عرب کی جانب سے کوئی واضح فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے، جس کے بعد ان ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی کوئی فیصلہ کرلیا جائے گا، تاہم اعلان کے لیے حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی۔