۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
سید ریاض حسین نقوی

حوزہ/آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے ملت جعفریہ پاکستان کے بزرگ علمائے کرام کی نمائندگی کرتے ہوئے حکومت ، اعلی عدلیہ اور قوم کے تمام سنجیدہ طبقات کو اتحاد امت اسلامیہ کو درپیش ایک نئے فتنے سے خبردار کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ آصف اشرف جلالی نامی مولوی نے خاتونِ جنت حضرتِ فاطمہ زہرا کو "خطا کار “ کہہ کر دخترِ رسالت مآب کی بے حرمتی کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے ملت جعفریہ پاکستان کے بزرگ علمائے کرام کی نمائندگی کرتے ہوئے حکومت ، اعلی عدلیہ اور قوم کے تمام سنجیدہ طبقات کو اتحاد امت اسلامیہ کو درپیش ایک نئے فتنے سے خبردار کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ آصف اشرف جلالی نامی مولوی نے خاتونِ جنت حضرتِ فاطمہ زہرا کو"خطا کار “ کہہ کر دخترِ رسالت مآب کی بے حرمتی کی ہے۔ جو در اصل توہینِ رسالت کی بد ترین مثال ہے جس کے نتیجے میں ملک کے طول و عرض میں کروڑوں عاشقانِ رسالت شدید غم و غصے اور بے چینی کا شکار ہیں ۔حافظ ریاض نجفی نے واضح کیا ہے کہ اگر اس گستاخ ِ رسالت اور فسادی مولوی کے خلاف مقدمہ درج کرکے فوری طور پر کارروائی نہ کی گئی تو ملک بھر میں فرقہ وارانہ افراتفری پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ جناب فاطمہ زہراؑکی ذاتِ گرامی ، شیعہ س ±نی مسلکی تفریق سے بالا تر اور امتِ اسلامیہ کا مشترکہ سرمایہ ہے ۔ پوری تاریخِ اسلامی میں اہل سنت علمائے کرام اور مشائخ عظام نے خاندانِ رسالتمآب کو “ اہل بیت اطہار “ کہا ہے اور انکی شان میں قلم اور زبان سے رطب اللسان رہے ہیں اور حضرتِ فاطمہ زہرا کو حدیث پیغمبر کی پیروی میںسیدة النسائ“ اور “ خاتونِ جنت “ کے القاب سے یاد کرتے آئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اہل بیت اطہار، امہات المومنین ،صحابہ کرام اور امت مسلمہ نے ہمیشہ بالاتفاق حضرت فاطمہ زہراؑ کو اپنے والد گرامی ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شخصیت کا کامل ترین نمونہ اور خَلق و خلق میں حضور صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات کا پرتو قرار دیا ہے اور ان کی طہارت کردار کا ہمیشہ اقرار و اعتراف کیا ہے ۔آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ مولوی آصف جلالی نے امت اسلامیہ کی سب سے زیادہ قابل احترام اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبوب ترین ہستی کی بے حرمتی کر کے وطن عزیز کو آگ اور خون کے طوفان میں دھکیلنے کے بھارتی اور صیہونی منصوبے کو کامیاب کرنے کی بھیانک سازش کی ہے ۔ انہوں نے ملک اور خطے کے معروضی حالات اور امت مسلمہ کی صورتحال کے پیشِ نظر حکومت پاکستان ، اعلی عدلیہ اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر فتن و فساد کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لئے ضروری قانونی اقدامات کریں ۔وفاق المدارس الشیعہ کے سربراہ نے اکابر اہل سنت،مشائخ اور خانقاہوں کے سجادہ نشینوںسے اس امید کا اظہار کیا ہے وہ باہر نکل کر حرمت ِ رسول اور حرمت سادات کا دفاع کر کے اپنا قدیمی اور روایتی فرض منصبی اداکریں گے اور بنی امیہ اور بنی عباس کے ادوار میں تشکیل پانے والی ذہنیت کا از سرِ جائزہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی اختلافات کوکم کرکے اتحاد کی دعوت دینے والے وطن ِ عزیز کے معتبر دینی و سیاسی فورم ”ملی یکجہتی کونسل“ کے 1995ءکے ضابطہ اخلاق کی شِق نمبر 4بی میں بھی اہلبیت ؑکی توہین و تنقیص کو حرام ، قابلِ مذمت و تعزیر جرم قرار دیا گیا ہے۔ حافظ ریاض نجفی صاحب نے ملک بھر میں آئمہ جمعہ و جماعت ، اورخطباءو ذاکرین سے بھی اپیل کی ہے کہ خطبات جمعہ اور مجالس عزا کے اجتماعات میں خاتونِ جنتؑ کی مظلومیت اور انکی صداقت و قانیت پر بھرپور اور مدلّل گفتگو کریںاور اتحاد بین المسلمین کی فضا کو برقرار رکھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .