حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ملاوٹ اور کم ناپ تول بہت سی برائیوں کا مجموعہ ہے۔یہ خیانت ، جھوٹ ، منافقت اور دھوکہ دَہی بھی ہے۔ملاوٹ ہو یا دھوکہ دَہی کی کوئی قسم،دونوں ہی عذاب کا موجب ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو خلق کر کے اس میں روح ڈالی اور پھر عقل جیسی نعمت دی جس سے اچھائی و برائی واضح ہوتی ہے۔عقل کے ساتھ ساتھ انبیاءبھیجے۔ اللہ تعالیٰ نے جسم اور روح ہر ایک کی غذا اورنشو و نما کا سامان فراہم کیا۔سورہ اعراف میں کھانے پینے کی اجازت کے ساتھ اسراف سے اجتناب کرنے کا حکم دیا گیا۔حدیث میں ہے کہ جب ایک تہائی بھوک رہتی ہو تو کھانا چھوڑ دیں۔زیادہ بیماریاں بسیار خوری سے ہوتی ہیں بھوک سے نہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلے کے مقابلہ میں اِس دور میں شادی وغیرہ کی تقریبات میں اسراف سے کام لیا جاتا ہے جبکہ بہت سے لوگوں کو کم غذا سمیت بہت سی مالی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ قرآن مجید میں انسانوں کی مادی ضروریات کے مہیا کرنے کیلئے کافی آیات ہیں۔
جامع علی مسجد ماڈل ٹاﺅن میں خطبہ جمعہ میں انہوں نے کہا کہ "اقیمواالصلوٰة واٰتواالزکوٰاة" میں روح کی غذا نماز و عبادت اور زکوٰاة سے مراد جسمانی و دیگر مادی ضروریات ہیں۔قرآن میں حضرت شعیب ؑکے قصہ میں کافی نصیحتیں ہیں یہ قوم مَدائن کے قریب رہتی تھی،تجارت پیشہ لوگ تھے، ناپ تول میں کمی کرتے تھے۔ا ±س وقت ملاوٹ والی خیانت شاید لوگ نہیں جانتے تھے جوکہ اب ایک فن کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ملاوٹ اور کم ناپ تول بہت سی برائیوں کا مجموعہ ہے۔یہ خیانت بھی ہے ، جھوٹ بھی ، منافقت بھی ، دھوکہ دَہی بھی۔حضرت شعیب ؑ نے اس قوم کو کافی نصیحتیں کیںلیکن اصلاح نہ ہوئی جس کے نتیجہ میں ان پر زلزلہ کی شکل میں منفرد عذاب آیا کہ ان کے گھر، مال و اسباب وغیرہ کو کوئی نقصان نہ پہنچالیکن خود عبرتناک موت سے دو چار ہوئے۔ملاوٹ ہو یا دھوکہ دَہی کی کوئی قسم ہودونوں عذاب کا موجب ہیں۔