۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ مولانانے کہاکہ امام باڑہ کی تعمیر عزاداری کے لئے کی گئی ہے ،لہذا امام باڑوں میں عزاداری کی اجازت دیے بغیر سیاحوں کو امام باڑوں میں سیروتفریح کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے۔؟

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے آصفی امام باڑہ سمیت دیگر مذہبی عمارتوں کو سیاحوں کے لئے کھولے جانے کے ٹرسٹ کے چئیر مین ضلع مجسٹریٹ کے فیصلے پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے اس فیصلے کو شیعہ قوم کے خلاف اور ان کے جذبات کو مجروح کرنے والا قرار دیا۔

مولانانے کہاکہ امام باڑہ کی تعمیر عزاداری کے لئے کی گئی ہے ،لہذا امام باڑوں میں عزاداری کی اجازت دیے بغیر سیاحوں کو امام باڑوں میں سیروتفریح کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے۔؟یہ شیعہ فرقے کے ساتھ زیادتی اور حکومت کا سوتیلا سلوک ہے ۔مولانانے انتظامیہ سے امام باڑوں میں عزاداری کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ معیاری فاصلے اور کورونا سے تحفظ کی تمام تر تدابیر کے ساتھ امام باڑوں میں عزاداری کی اجازت ملنی چاہئے
۔

امامباڑے کے گیٹ پر صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نقوی نے کہاکہ انتظامیہ میں بیٹھے ہوئے کچھ لوگ مسلسل ہمارے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔مولانانے کہاکہ ہماری قوم ایک ذمہ دار قوم ہے اور اس نے کورونا وباکے چلتے پورے محرم اپنا بھر پور تعاون پیش کیاہے۔لیکن اگر اس طرح امام باڑوں میں عزاداری کرنے سے روکا گیا تو لوگوں کے جذبات کو قابو میں کرنا آسان نہیں ہوگا۔

مولانانے انتظامیہ کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ اما مباڑوں میں شیعہ قوم کو عزاداری کی پوری اجازت دی جائے اور اگر شیعہ فرقہ کو نظر انداز کرکے سیاحوں کے لئے امام باڑوں کو کھولا گیا تو ہمیں امام باڑوں میں عزاداری کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔پریس کانفرنس میں مولانا کلب جواد نقوی کے ساتھ مولانا رضاحسین اور دیگر افراد موجود رہے ۔‎

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .