۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
ڈاکٹر فاروق عبداللہ

حوزہ/ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ نے کہا کہ نہ تو کشمیری خود کو ہندوستانی مانتا ہے اور نہ ہی وہ ہندوستانی بننا چاہتا ہے۔ اس کے بجائے وہ چاہتے ہیں کہ چین ان پر حکومت کرے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال 5 اگست کو حکومت ہند نے جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ نے کشمیریوں سے متعلق متنازعہ بیان دیا ہے۔ لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ فاروق عبد اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیری عوام خود کو ہندوستانی نہیں مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو کشمیری خود کو ہندوستانی مانتا ہے اور نہ ہی وہ ہندوستانی بننا چاہتا ہے۔ اس کے بجائے وہ چاہتے ہیں کہ چین ان پر حکومت کرے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال 5 اگست کو حکومت ہند نے جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا تھا۔

5 اگست کو جو کیا وہ تابوت میں آخری کیل تھی

ایک ویب سائٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ، فاروق عبد اللہ نے کہا کہ ' ایمانداری سے کہوں تو مجھے حیرانی ہو گی ، اگر انہیں (حکومت کو ) وہاں کوئی ایسا شخص مل جاتا ہے جو خود کو ہندوستانی بولے ۔ عبد اللہ نے مزید کہا ، آپ وہاں جاکر کسی سے بھی بات کیجئے .. وہ خود کو ہندوستانی نہیں مانتے ہیں اور نہ ہی پاکستانی .. میں آ پ کو یہ واضح کردوں۔ پچھلے سال 5 اگست کو انہوں نے(مودی سرکار)نے جو کچھ کیا وہ تابوت میں آخری کیل تھی'۔

کشمیریوں نے گاندھی کے ہندوستان کا انتخاب کیا تھا

انٹرویو میں ، عبد اللہ نے کہا ، یہ وہاں کے لوگوں کا موڈ ہے کیونکہ کشمیریوں کو حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کے وقت وادی کے لوگوں کا پاکستان جانا آسان تھا ، لیکن تب انہوں نے مودی کے ہندوستان کو چنا تھا ، نہ کہ مودی کے ہندوستان کو گاندھی کا ہندوستان منتخب کیا تھا۔
میں جو کہہ رہا ہوں لوگ اس کو سننا نہیں چاہتے۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبد اللہ نے مزید کہا ، آج چین دوسری طرف سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اگر آپ کشمیریوں سے بات کریں گے تو بہت سے لوگ چاہیں گے کہ چین ہندوستان میں آجائے۔ جبکہ وہ جانتے ہیں کہ چین نے مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔ عبد اللہ نے کہا ، میں اس بارے میں زیادہ سنجیدہ نہیں ہوں لیکن میں پوری ایمانداری سے کہہ رہا ہوں کہ لوگ سننا نہیں چاہتے ہیں۔

ہر گلی میں اے 47 لئے کھڑا ہے سکیورٹی اہلکار مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے ، فاروق عبد اللہ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ وادی میں کہیں بھی ہندوستان کے بارے میں کچھ بولتے ہیں تو کوئی انہیں سننے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں ہر گلی میں اے کے 47 لئے ہوئے سکیورٹی اہلکار کھڑا ہے ،آزادی کہاں ہے ؟

کشمیر میں آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کی ضروت

اس سے قبل منگل کو فاروق عبد اللہ نے لوک سبھا میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں امن کے لئے آرٹیکل 370 کو بحال کیا جانا چاہئے۔ عبداللہ نے کہا کہ پچھلے سال 5 اگست کو کئے گئے اقدامات کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب تک دفعہ 370کو بحال نہیں کیا جاتا تو وادی میں امن بحال نہیں ہوگا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .