حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترجمان جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ذیشان حیدر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ 16دسمبر 2014 کو تعلیم دشمن دہشتگردوں نے اے پی ایس سکول پشاور پر حملہ کرتے ہوئے اساتذہ سمیت 146طلباء کو انتہائی سفاکیت اور درندگی سے شہید کیا تھا، سانحہ اے پی ایس کےشہداء کی قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں جائینگی، دہشتگردی اور دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں سانحات سے بچا جا سکے۔
ترجمان جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے کہا کہ پشاور کے شہدا نے اس قوم کو متحد کر دیااور پشاور کے شہدا نے خون دے کر علم و امن کی وہ شمعیں روشن کیں کہ کافی حد تک ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا ہے۔
جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن 16دسمبر کو یوم تعلیم کے عنوان سے منانے کا اعلان کرتی ہے ۔ترجمان جے ایس او نے مزید کہا کہ پوری قوم پشاور کے شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔سانحہ اے پی ایس پاکستان میں دہشتگردی کی تاریخ کا سب سے بڑا دل خراش واقعہ ہے۔ انسانیت سے عاری دہشتگردوں نے قوم کے نو نہالوں اور پھول جیسے چہروں کو خون میں نہلا دیاتھاجس کو چھ سال مکمل ہو گئے مگر آج تک اس واقع کے کرداروں کو سزائیں نہیں دی جا سکیں ۔جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شہداء کی برسی پر خراج تحسین پیش کرنے کیلئے آج کے دن کو یوم علم سے تعبیر کرتے ہوئے ملک بھر میں کرونا ایس اور پیز پر عمل کرتے ہوئے مختلف سرگرمیاں منعقد کر کے شہداء اے پی ایس کو یاد کرے گی۔