حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی کے ارتحال سے عالم اسلام ایک عظیم علمی سرمایہ سے محروم ہوگیا، مرحوم کی علمی و ملی خدمات ملت اسلامیہ کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہیں ان کی ان خدمات کو تاریخ کے سنہری باب میں لکھا جائے گا۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ عصر حاضر کی عظیم شخصیت،عظیم فلسطفی اور فکری میدان میں عالم اسلام کے ایسے عالم صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں جو ملت کی فکری و علمی تربیت کا عظیم کارنامہ انجام دیتے ہیں جن کے اثرات ملت کے جوانوں ، علمی حلقوں اور عام معاشرہ میں بہت دیر تک باقی رہتے ہیں۔ آیت اللہ مصباح یزدی نے عصر حاضر میں اسلام کی بنیادوں کی حفاظت کیلئے گرانقدر خدمات انجام دیں،ہر زمانے میں دفاع اسلام کےلئے چند شخصیات کا کردار بے حد اہم و نمایاں ہوتا ہے۔
انہو ں نے کہا کہ شہید مطہری کے بعد اگر اس میدان میں کوئی شخصیت تھی تو وہ مرحوم آیت اللہ شیخ محمد تقی مصباح یزدی کی تھی کہ جنہوں نے حوزہ علمیہ میں مروجہ دینی علوم کے ساتھ طلاب دینی کے لیے عصری علوم پر دسترس کے مواقع فراہم کئے۔ مغرب کی طرف سے اسلام پر ہونے والے فکری و نظریاتی حملوں کا عقلی اور منطقی انداز سے مدلل دفاع کیا ۔اپنی علمی گفتگو اور مباحث سے یہ ثابت کیا کہ اسلام زمانے کے تمام تقاضوں کو پورا کرتا ہے۔
حوزہ علمیہ قم المقدسہ کے علمی میدان میں ان کی کاوشوں کی ایک لمبی فہرست ہے انکی علمی و فکری کاوشوں کا ایک ثمر امام خمینی علمی تحقیقاتی ادارہ ہے جسمیں ذہن و فطین طلاب کی علمی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جاتا ہے تاکہ وہ اسلام کی فکری و نظریاتی سرحدوں کا دفاع کرسکیں۔
مرحوم عظیم مدرس ، محقق اور صاحب تصنیف وتالیف تھے ان کا یہ علمی خزانہ علمی میراث کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ہم مالک کریم سے دعا گو ہیں کہ تشنگان علم کو ان کے علمی آثار سے استفادہ ،ان کے روشن راستے پر چلتے ہوئے اسلام کا علمی دفاع کرنے اور ان کے خلا کو پر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔