۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
عارف حسین الجانی

حوزہ/ مرکزی صدر عارف حسین علی جانی نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے ذریعے ہی تمام سیاسی جماعتوں کو نظریاتی اور حقیقی قیادت میسر آتی تھی مگر جب سے ضیاءالحق کے آمرانہ دور سے طلبا یونینز پر پابندی لگی ہے اس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں میں کاغذی اور جعلی قیادت کی بہتات ہوگئی ہے۔طلباء یونینز پہ 37سال سے طویل پابندی آمرانہ سازش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سٹوڈنٹس یونین 37سال گزرنے کے باوجود بحال نہیں ہوسکیں، 9فروری 1984ء کوجنرل ضیا الحق کے دور میں سٹوڈنٹس یونین پر پابندی لگادی گئی تھی ،جس کے بعد جمہوری حکومتیں بھی آئیں لیکن طلبا یونین پرسے پابندی نہیں اٹھائی جا سکی۔ ان خیالات کا اظہار امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین علی جانی نے 9فروری یومِ سیاہ کے موقع پر کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے ذریعے ہی تمام سیاسی جماعتوں کو نظریاتی اور حقیقی قیادت میسر آتی تھی مگر جب سے ضیاءالحق کے آمرانہ دور سے طلبا یونینز پر پابندی لگی ہے اس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں میں کاغذی اور جعلی قیادت کی بہتات ہوگئی ہے۔طلباء یونینز پہ 37سال سے طویل پابندی آمرانہ سازش ہے۔

ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ طلباء یونین کی بحالی کیلئے موثر قانون سازی کی جائے تاکہ طلبا یونین کی بحالی کے بعد طلبا پاکستانی نظریاتی سیاست میں اپنا متحرک کردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک طلباء یونین پر پابندی ختم نہیں کی جاتی اس وقت تک قوم کو تعلیم یافتہ، نظریاتی اور حقیقی قیادت میسر نہیں آسکتی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .