۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ ساجد نقوی 

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اپنے پیغام میں فرمایا کہ انقلاب اسلامی کیلئے عوامی جدوجہد کا طریقہ کار اختیار کیا گیا جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے ، انقلاب اسلامی نے اسلامی تہذیب و ثقافت کے فروغ اور امت مسلمہ کو استعماری و سامراجی قوتوں کے مذموم عزائم سے باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 10فروری 2021ء کو انقلاب اسلامی کی42 ویں سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ 1979ءمیں انقلاب اسلامی جن آفاقی اہداف کے لئے برپا کیا گیا وہ ایسے ہیں کہ جس پر امت مسلمہ اور تمام باشعور انسان متحد و متفق ہے ،انقلاب اسلامی کے لئے عوامی جدوجہد کا طریقہ کار اختیارکیا گیاجو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے ۔چناچہ اگر امت مسلمہ کے اندر ملی یکجہتی کو مضبوط بناکر کوشش کی جائے اور عوام کو متحرک کیا جائے تو عوام کی طرف سے مثبت تعاون سامنے آئے گا۔

انہوں نے کہاکہ انقلاب اسلامی کا بھی سب سے بڑا درس یہی ہے کہ قرآن کی آفاتی تعلیمات کا نفاذ ہو، تفرقے اور انتشار کا خاتمہ ہو، اتحاد کی فضاء قائم ہولہذا ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں، تفرقہ بازی اور انتشار اور اس کے اسباب و عوامل کے خاتمے کی کوشش کریں اور پرامن عوامی جدوجہد کے ذریعہ تبدیلی لانے کی جدوجہد کریں۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے قائد اور رہبر حضرت امام خمینی ؒ نے انقلاب برپا کرتے وقت اسلام کے زریں اصولوں اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت و سنت کے درخشاں پہلوﺅںسے ہر مرحلے پر رہنمائی حاصل کی۔یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں ، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی کرئہ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات واستقامت کی بنیادیں فراہم کررہا ہے جس کی قیادت رہبر معظم حضرت آیت اللہ خامنہ ای مدظلہ کررہے ہیں۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی نے اسلامی تہذیب و ثقافت کے فروغ اور امت مسلمہ کو استعماری و سامراجی قوتوں کے مذموم عزائم سے باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا اور آج یہ جدوجہد ایک اہم ترین موڑ میں داخل ہوچکی ہے چنانچہ عالمی استعمار خائف ہوکرمختلف خطوں میں اسلامی دنیا کے خلاف نت نئی سازشوں میں مشغول ہے مگر انقلاب کے خلاف یہ تمام سازشیں ناکام ہونگی کیونکہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کا ایک ہی راز ہے کہ یہ محض عارضی اور مفاداتی انقلاب نہیں بلکہ آفاقی شعوری انقلاب ہے۔ وقت نے ثابت کردیا ہے کہ یہ انقلاب عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان انقلاب ہے۔جس کے لیے سینکڑوں علماء، مجتہدین، مجاہدین، اسکالرز، دانشوروں اور عوام نے اپنی فکر، اپنے قلم، اپنی صلاحیت، اپنے عمل ،اپنے سرمائے ،اپنی ذات اور اپنے خاندان کی قربانیاں دے کر انقلاب اسلامی کی عمارت کو مضبوط کیا۔ انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کو ان کے مشترکات پر جمع کرنے اور فروعات کو نظر انداز کرنے کا جو درس دیا وہ قابل تقلید ہے۔اسی درس اخوت ووحدت کے ثمرات دنیا کے تمام ممالک میں پھیل رہے ہیں چناچہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر کو مشترکات پر اکٹھا کرنے کا اعزاز ہمیں حاصل ہوا ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ پاکستان میں بھی آئین کی روشنی میں ایک ایسے عادلانہ نظام کی ضرورت ہے جس کے تحت تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو، امن و امان کی فضاءپیدا ہو، عوام کوپرسکون زندگی نصیب ہو۔ لہذا عوام اور خواص سب کے اندر اتحاد و وحدت اور یکسوئی کے ساتھ جدوجہد کرنے کا شعور پیدا کرکے پرامن انداز میں پرامن طریقے اور راستے کے ذریعے تبدیلی لائی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .