۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 26ویں برسی کی مناسبت سے قم المقدس میں پیرو ولایت فقیہ کانفرنس کا انعقاد

حوزہ/ ہماری نظر میں نظام ولایت فقیہ نہ صرف اسلامی جمہوریہ ایران بلکہ پوری امت مسلمہ کی نجات اور عالمی شیطانی طاقتوں کے خلاف امت کی وحدت اور طاقت کا ضامن ہے، لہذا ہم تمام اسلامی اقوام سے امید رکھتے ہیں کہ وہ نظام ولایت فقیہ کی حمایت کا اعلان کرکے امت مسلمہ میں اتحاد اور وحدت کی فضا قائم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی چھبیسویں برسی کی مناسبت سے قم المقدس میں پیرو ولایت فقیہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس قم المقدس کی قدیمی دینی درسگاہ مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوا، جس میں کثیر تعداد میں حوزہ علمیہ قم میں مقیم پاکستانی علمائے کرام اور دینی طلاب نے شرکت کی۔

تصویری جھلکیاں: شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 26ویں برسی کی مناسبت سے قم المقدس میں پیرو ولایت فقیہ کانفرنس کا انعقاد

کانفرنس پیرو ولایت فقیہ کے موقع پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی اور ان کے اقوال پر مشتمل تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس میں شہداء کے خانوادہ نے خصوصی شرکت فرمائی۔

علماء و طلاب پاکستان کی طرف سے منعقدہ کانفرنس میں مقررین نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی ولایت فقیہ اور نہضت امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کے حوالے سے انجام دی جانی والی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

اس عظیم الشان کانفرنس سے حوزہ علمیہ قم سے آیت اللہ رجبی، جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ سے حجت الاسلام رضایی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر عارف علی جانی "ٹیلیفون لائن پر" اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے دیرینہ رفیق، تہران یونیورسٹی کے استاد جناب ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی نے خطاب کیا جبکہ کانفرنس کے اختتام پر پیرو ولایت فقیہ کانفرنس کے شرکاء کی جانب سے ولایت فقیہ کے حوالے علماء و طلاب پاکستان مقیم حوزہ علمیہ قم کا خصوصی بیانیہ حجت الاسلام سید تقی شیرازی پرنسپل مدرسہ اسوہ قم نے بیان کیا۔

کانفرنس کے شرکاء کا بیانیہ:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہم شرکائے پیرو ولایت فقیہ کانفرنس، اعلان کرتے ہیں کہ:

1۔ تشیع کے اعتقادی و فقہی مبادی کی روشنی میں "نظام ولایت فقیہ" غیبت کبریٰ میں واحد الہیٰ سیاسی نظام ہے۔ یہ نظام درحقیقت نظام امامت کا تسلسل ہے اور اس کی پیروی امامت کی پیروی  کا عملی ثبوت ہے۔
2۔ ہم نظام ولایت فقیہ سے وفاداری اور اس پر استقامت کو صدر اسلام سے لیکر آج تک کے تمام شہدائے اسلام، بالخصوص پاکستان کے سید الشہداء شہید عارف حسین حسینی (رہ) اور ان کے باوفا ساتھی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے خون سے کئے گئے عہد سے وفاداری اور اس پر استقامت سمجھتے ہیں۔
3۔ ہم پاکستان میں سرگرم تمام شیعہ تنظیموں، جماعتوں اور شخصیات سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہو کر  نظام ولایت فقیہ سے مکمل وفاداری کا اظہار کریں اور اس کے فروغ، حفاظت اور دفاع کی خاطر استقامت اور پائیداری کا مظاہرہ کریں۔
4۔ ہم پاکستان میں ایک خاص گروہ کی جانب سے سعودی عرب اور عالمی اسکتبار کی ایماء پر نظام ولایت فقیہ کے خلاف کھلم کھلا دشمنی کے اظہار اور اسے نظام امامت سے متضاد ظاہر کرنے کی مذبوحانہ کوششوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
5۔ ہماری نظر میں نظام ولایت فقیہ نہ صرف اسلامی جمہوریہ ایران بلکہ پوری امت مسلمہ کی نجات اور عالمی شیطانی طاقتوں کے خلاف امت کی وحدت اور طاقت کا ضامن ہے، لہذا ہم تمام اسلامی اقوام سے امید رکھتے ہیں کہ وہ نظام ولایت فقیہ کی حمایت کا اعلان کرکے امت مسلمہ میں اتحاد اور وحدت کی فضا قائم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
6۔ ہم شہدائے ولایت فقیہ خاص طور پر شہید عارف حسینی (رہ) اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی (رہ) سے عہد کرتے ہیں کہ ہم ہمیشہ نظام ولایت فقیہ کے محافظ اور ڈھال کا کردار ادا کرتے ہوئے اس کی حفاظت کیلئے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کریں گے۔

بیانیہ شرکائے پیرو ولایت فقیہ کانفرنس، قم المقدسہ (10 شعبان، 1442ھ)

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .