۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
اتحاد ملت کانفرنس

حوزہ/ علامہ قاضی نیازحسین نقوی نے آیات قرآنی کی روشنی میں اتحاد و وحدت اہمیت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واجبات الہیٰ میں نماز روزہ ایسے واجبات ہیں جن کے ترک کرنے کا گناہ ملے گا لیکن تعلیمات قرآن کی نظر میں اجتماعی اتحاد و وحدت کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور اس کو ترک کرنے کا گناہ کئی زیادہ ہے اس لئے اتحاد واجب اور تفرقہ حرام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام اتحاد ملت کانفرنس سے خطاب کرتے  علامہ قاضی نیازحسین نقوی نے آیات قرآنی کی روشنی میں اتحاد و وحدت اہمیت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واجبات الہیٰ میں نماز روزہ ایسے واجبات ہیں جن کے ترک کرنے کا گناہ ملے گا لیکن تعلیمات قرآن کی نظر میں اجتماعی اتحاد و وحدت کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور اس کو ترک کرنے کا گناہ کئی زیادہ ہے اس لئے اتحاد واجب اور تفرقہ حرام ہے۔رسول اکرم ﷺ نے مہاجرین و انصار میں معاہدہ اخوت سے عملی طور پر اتحاد و وحدت کو اہمیت کو اجاگر کیا۔امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے بھی اتحاد کی عظیم مثال قائم کی اور مولا علی کی سیرت ہمیں اتحاد ملت کا درس دیتی ہے۔

انہو ں نے مزید کہا کہ اہل تسنن کے ساتھ آپسی اتحاد میں وقت کی اہم ضرورت ہے ہمارے ملک میں پانچ کروڑ شیعہ ہیں لیکن اگر کوئی شیعہ نمائندہ اجتماع ہوں تو بہت ہی کم افراد شریک ہوتے ہیں اس لئے ملت تشیع پاکستان کے افراد باہمی اختلافات کو بھلا کر باہم متحد ہوجائیں۔حضرت مختار کے بارے میں اہلسنت کے نادان لوگوں نے کچھ اختلافی باتیں کی ہیں ہمارے پچاس سے زائد جید علماء کرام کی متفقہ رائے ہے کہ حضرت مختار کے خلاف پروپیگنڈہ بنی امیہ کی سازش تھی۔

ثاقب اکبر نقوی نے اتحاد ملت کے لئے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ملت کی تمام جماعتوں سے اس حوالے سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔یوم القدس سمیت دیگر اہم ملی و قومی پروگرامات کے موقع پر اتحاد ملت کا عملی مظاہر ہ کیا جاسکتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع پاکستان کو بڑے اہداف کے حصول کے لئے کوشش کرنی چاہئے کیونکہ ہمارا ہدف انسانی اور آفاقی ہے اور ہم اسے باہمی ایثار سے ہم اتحاد ملت کو حقیقی طور پر قائم کرسکتے ہیں۔
چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن سجاد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا اتحاد بین المسلمین کے ساتھ ساتھ اتحاد ملت ناگزیر ہوچکا ہے۔پاکستان کی ترقی میں اگر ہم کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں باہم متحد ہونا ہوگا۔آئمہ اطہار کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے باہم مل بیٹھیں اور یکجہتی واتحادکو فروغ دیں۔
شیعہ علما ء کونسل کے علامہ ناظر تقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ہمیشہ سے دنیا کی ضرورت رہی ہے۔اتحاد و وحدت کے لئے اپنے نفس کو پیروں تلے کچلنا کر منفی اقدمات اور خواہشات کو ترک کرنا ہوگا۔سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ سے منفی کمنٹس سے بھی باہمی اختلافات پیدا ہورہے ہیں ہمیں شیعہ شناخت پر قتل کیا گیا ٹارگٹ کلنگ کی گئی یہ سب اس لئے ہوا کیونکہ ہم باہمی طور پر کمزور ہوگئے ہیں اور دشمن مضبوط ہوا۔اتحاد ملت کے لئے تمام جماعتوں کی ملاقاتیں نشستیں ضروری ہیں تاکہ ایک دوسرے کے احترام سے اختلافات کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ہم نے کراچی میں یوم القدس کے موقع پر اتحاد سے عملی مظاہر کیا جس کی پورے ملک میں ضرورت ہے۔
مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان محمد قاسم شمسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ملت کانفرنس ملت میں موجود اختلافات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی اور وحدت کے لئے بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگی۔انکاکہنا تھا ملت کے مسائل کا حل نظریہ ولایت فقیہ کے پیروکاروں کے باہمی اتحاد میں مضمر ہے جب تک پاکستان میں موجود نظام ولایت سے منسلک تنظیمیں اور افراد باہم متحد نہیں ہوتے ملت مسائل سے چھٹکارا نہیں پاسکتی ہے۔لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے ملت کی تمام جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہئے اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور قائد شہید کو اپنا قطب نما ماننے والے اتحاد وحدت کے لئے کلیدی کردار ادا کریں
مجلس وحدت مسلمین کے علامہ احمد اقبال رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ملت کے لئے آئی ایس او پاکستتان کی خدمات قابل ستائش ہیں۔اختلافات سے معاشرے میں نفرتیں پیدا ہوتی ہیں اختلاف کو امام مہدی کے ظہور سے پہلے ختم نہیں کیا جاسکتا لیکن دوریاں کم کرکے تعمیری سوچ کو فروغ دیا جاسکتا ہے انہوں نے اتحاد ملت کے لئے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال میں چند ماہ بعد قائدین و علماء کرام کو ایک دوسرے سے ملاقاتیں کرکے ملی و قومی مسائل کو زیر بحث لائیں۔
شیعہ علماء کونسل کے حافظ مولانا کاظم رضا،علامہ خالق اسدی،علامہ علی عباس نقوی،علامہ اسد نقوی اور برادر بزرگ علی رضا نقوی نے بھی شرکت کی۔کانفرنس کے اختتام پر دعائے وحدت پڑھتے ہوئے علماء کرام نے ہاتھوں سے زنجیر بنا کر اتحاد کا عملی مظاہر ہ کیا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .