۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
علامہ ظفر نقوی  

حوزہ/ اس وقت افغانستان میں طالبان کو چاہئے کہ ایک ایسی حکومت تشکیل دے کہ جو افغانستان کے تمام مسالک و مذاہب اور تمام اقوام کے لئے نہ فقط قابل قبول ہو بلکہ تمام لوگ اس میں بھرپور شرکت کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان شعبہ قم جناب حجت الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر سید ظفر علی شاہ نقوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں طالبان کے رہنماؤں کا مجلس عزاداری امام حسین علیہ السلام میں شرکت کرنا اور امام حسین علیہ السلام کا پرچم اتار نے پر اہل تشیع سے معذرت خواہی کرنے کو ہم  قابل تحسین اقدام سمجھتے ہیں اور ہم کابل ائرپورٹ پر جو دھماکہ ہوا اور اس دھماکہ میں بے گناہ مسلمانوں کا قتل اور سینکڑوں زخمی ہونے پر اس قسم کی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کو چاہئیے کہ، امن ، صلح ، اور مذہبي آزادی کے ان تین اصولوں کو اپنی حکومت کے لئے لائحہ عمل قرار دینا چاہیے ۔ جس ملک میں امن ، صلح اور مذہبی آزادی ہو تو یقینا حکومت پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے لہذا نہ وہ صرف حکومت کی حمایت کرتی ہے بلکہ ہر مشکل گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوتی ہے لیکن  اگر ظلم و بربریت اور قتل و دھشت گردی اور مذہبی تعصب پہلایا جائے تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ عوام پھر مزاحمتی تحریکیں شروع کردے گی ۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اس وقت افغانستان میں طالبان کو چاہئے کہ ایک ایسی حکومت تشکیل دے کہ جو افغانستان کے تمام مسالک و مذاہب اور تمام اقوام کے لئے نہ فقط قابل قبول ہو بلکہ تمام لوگ اس میں بھرپور شرکت کریں۔

علامہ ظفر نقوی نے کہا کہ افغانستان میں گذشتہ حکمرانوں نے اہل تشیع کو جان بوجھ کر قومی اور مذہبی حقوق سے محروم رکھا اور طالبان کی پہلی حکومت کے دوران افغانستان میں بے گناہ شیعہ شہریوں کا قتل عام ہوا اور حجت الاسلام والمسلمین علامہ عبدالعلی مزاری کو بلا جرم و خطا شہید کیا گیا جس کی وجہ سے آج بھی افغانستان کے اھل تشیع، طالبان پر زیادہ اعتماد نہیں کر رہے ہیں اور انکے اذہان میں خدشات پائے جارہے ہیں۔ لیکن اس دفعہ ہمیں امید ہے کہ طالبان کے رہنما گذشتہ سے درس لیتے ہوئے اسطرح کی غلطیاں دوبارہ نہیں دھرائیں گے اور ایک ایسی حکومت تشکیل دیں گے کہ جس میں آزادی اظہار رائے اور مذہبی آزادی و صلح امن اور عدل و انصاف،خاص طور پر شیعہ مسلمانوں کی مذہبی آزادی اور قومی حقوق کی بلاتبعیض رعایت کی جارہی ہو۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ہم مسلمانوں کو آپس میں اتفاق واتحاد سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .