۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
شیخ نعیم قاسم معاون دبیرکل حزب الله لبنان

حوزہ/ سعودی عرب اس لئے ناراض ہے کیونکہ وہ لبنان میں اپنے مزدوروں پر بے پناہ اخراجات کرنے کے باوجود لبنان کی تقدیر اور سیاسی فیصلوں پر قابو نہیں پا سکا ہے۔لہذا سعودی عرب نے لبنان کے خلاف جارحیت شروع کردی ہے لہذا اسے لبنان سے معافی مانگنی چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اس لئے ناراض ہے کیونکہ وہ لبنان میں اپنے مزدوروں پر بے پناہ اخراجات کرنے کے باوجود لبنان کی تقدیر اور سیاسی فیصلوں پر قابو نہیں پا سکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بحران کی ایک وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب خطے میں اپنے نقصانات اور شکستوں کو مزید برداشت نہیں کر سکتا،لہذا اس کے رد عمل کے طور پر وہ لبنان کے خلاف جارحیت کا سہارا لے رہا ہے۔

حزب اللہ کے سینئر رکن نے لبنان کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت کو مأرب یمن کے واقعات اور یمن میں سعودی بڑی شکست سے جوڑتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی عرب لبنان پر دباؤ ڈال کر یمنی جنگ سے اقوام عالم کی توجہ کو ہٹانا چاہتا ہے۔

شیخ قاسم نے اس بات پر تاکید کی کہ سعودی عرب نے لبنان کے خلاف جارحیت شروع کر دی ہے اور اسے اس غیر اخلاقی حرکت پر لبنان سے معافی مانگنی چاہئے۔سعودی غلط فہمیوں کا شکار ہے،کیونکہ وہ حزب اللہ اور لبنانی عوام کو کمزور نہیں کر سکتا۔لبنان سعودی عرب کے مقابلے میں خاموش نہیں رہے گا اور سعودی عرب کو لبنانی امور میں مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے۔ہم کبھی شکست تسلیم نہیں کریں گے اور سعودی عرب کی خوشنودی کی خاطر اپنے وقار سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم یہ کہیں کہ سعودی عرب یمنی بچوں اور خواتین کا قتل عام کر رہا ہے،تو یہ جارحیت نہیں ہے بلکہ حقیقت بیانی ہے۔

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے الطیونہ کے واقعات کے بارے میں کہا کہ امریکہ اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود لبنان میں اپنے اہداف و مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا اور لبنان کو حزب اللہ کے خلاف بھڑکانے کے لئے اپنے تمام ذرائع استعمال کئے لیکن کامیاب نہیں ہوا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ الطیونہ کے قتل عام کا واقعہ امریکہ اور سعودی عرب کا نقشہ تھا اور القوات اللبنانیہ کے توسط سے انجام پایا،کہا کہ حزب اللہ اور تحریک امل نے اسے لبنان کے مفاد میں بروقت ناکام بنا دیا۔

شیخ قاسم نے سمندری سرحدوں کے بارے میں کہا کہ اگر حکومت کہے کہ صہیونی دشمن متنازعہ علاقوں میں گھس کر جارحیت کر رہا ہے،تو ہم مقاومت و مزاحمت کے طور پر اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کریں گے۔

حزب اللہ لبنان کے سینئر رکن نے اس سوال کے جواب میں کہ حزب اللہ اور شام کے تعلقات کیسے ہیں؟شام اور بشار الاسد اور شامی فوج کے ساتھ حزب اللہ کے تعلقات کو بہترین تعلقات قرار دیا اور مزید کہا کہ حزب اللہ اور شام کے تعلقات خون، مزاحمت اور آزادی سے وابستہ ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ لبنان کی بعض سیاسی طاقتیں امریکہ اور اسرائیل کے احکامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے شام کے ساتھ لبنان کے تعلقات کی مخالفت کر رہی ہیں،کہا کہ موجودہ حکومت شام کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے کے لئے تیار ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .