۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
تصاویر/ دیدار آیت الله موحدی نجفی با آیت الله اعرافی

حوزہ/ آیۃ اللہ اعرافی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ بعنوان حوزہ علمیہ،ہم سب افغانستان کے بارے میں فکر مند ہیں، غیر منطقی طریقوں سے استفادہ ان عوامل میں سے ایک ہے جن پر عالم اسلام کے علماء کی رہنمائی اور فرامین کے تناظر میں عمل کیا جانا چاہئے،افغانستان اپنے تمام قدرتی اور انسانی وسائل کے باوجود مظلوم واقع ہو رہا ہے اور یہ علمائے اسلام کے لئے ناقابل قبول ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیۃ اللہ اعرافی نے افغانستان کے معروف عالم دین آیۃ اللہ موحدی نجفی سے ملاقات کے دوران ان کی سابقہ دین اسلام،معارف الہی اور انقلاب اسلامی کے لئے جدوجہد کو باعث افتخار قرار دیا اور کہا کہ ہم سب کو عالم اسلام اور مسلمانوں کے امور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،اسلامی ممالک وسائل اور بہت سی صلاحیتوں اور قابلیت کے حامل ہونے کے باوجود اسلامی ممالک کا مقام ان معاملات سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عالم اسلام کے پاس معنوی،روحی اور تہذیبی ذخیرہ موجود ہے،کہا کہ استکبار جہاں کی سازشوں سے بعض اسلامی ممالک متزلزل ہیں لہٰذا ہم سب کو امت اسلامیہ کو اس کا حقیقی اور اعلیٰ مقام تک پہنچانے کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔

انہوں نے افغانستان کے عمائدین اور علمائے کرام کے ساتھ اپنی پچھلی ملاقاتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے حوزہ علمیہ اور علماء کا معاشرے میں ایک قابل قدر مقام و منزلت ہے اور اس ملک کے طلباء جہاں بھی ہوں کامیاب ہیں اور ان شخصیات کا تسلسل افغانستان کے مضبوط مقام کی عکاسی کرتا ہے۔

آیۃ اللہ اعرافی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ بعنوان حوزہ علمیہ،ہم سب افغانستان کے بارے میں فکر مند ہیں،کہا کہ غیر منطقی طریقوں سے استفادہ ان عوامل میں سے ایک ہے جن پر عالم اسلام کے علماء کی رہنمائی اور فرامین کے تناظر میں عمل کیا جانا چاہئے، افغانستان اپنے تمام قدرتی اور انسانی وسائل کے باوجود مظلوم واقع ہو رہا ہے اور یہ علمائے اسلام کے لئے ناقابل قبول ہے۔

ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے ایران میں افغانستان کے دینی طلباء اور یونیورسٹیوں کے طلباء کی موجودگی اور حصول علم کو ایک قیمتی اثاثہ قرار دیا اور کہا کہ ہم سب طلباء،علمائے کرام اور تمام اسلامی ممالک کے علمی معاشروں اور بالخصوص افغانستان کے طلباء کے خدمتگار ہیں۔

انہوں نے محنت کش اور سرمایہ کاروں کو اسلامی سرزمین میں اہم اور بااثر قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایران میں رہنے والے افغانستان کے تمام افراد نہ صرف افغانستان کا اثاثہ ہیں بلکہ ایران اور اسلامی سرزمین کا بھی ایک عظیم اثاثہ ہیں۔

آیۃ اللہ اعرافی نے دنیا کے تمام مسلمانوں بالخصوص افغانستان کی ضروریات پر توجہ دینے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علماء کے مابین تعلقات کو مضبوط کر کے ہم علمی خدمات اور امداد رسانی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ملاقات میں آیۃ اللہ موحدی نجفی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلام ایک طاقتور اور متحد مذہب ہے،کہا کہ معاشی طاقت اور قدرتی وسائل جیسے تیل،گیس،سونا،چاندی اور تمام تر صلاحیتیں اسلامی ممالک میں پائی جاتی ہیں۔

افغانستان کے معروف عالم دین آیۃ اللہ موحدی نجفی نے اسلام کی سماجی طاقت کی بنیادوں کو اہم قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ جغرافیائی طاقت کے اعتبار سے اسلامی ممالک دنیا کے بہترین حصے میں موجود ہیں،یہ شاہراہیں کرہ ارض کے مشرق اور مغرب کے ساتھ ساتھ شمال اور جنوب کا ٹرانزٹ روٹ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی سرزمین میں تمام تر طاقت کے باوجود مستقبل کی دنیا اسلام اور مسلمانوں کی ہوگی اور حضرت حجت(ع) کا ظہور ان صلاحیتوں کا اعلیٰ نمونہ ہوگا۔

استاد حوزہ علمیہ نے اپنی حوزہ علمیہ نجف اشرف میں موجودگی کی تاریخ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ،خاص طور پر حوزہ علمیہ نجف اشرف میں درس و تدریس میں مصروف رہنے سے ایک بھاری مذہبی ذمہ داری عائد ہوئی۔ہم ہمیشہ دین اسلام،مسلمانوں اور انسانیت کے خدمتگار اور ولایت فقیہ کے دوست رہنے کی امید رکھتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .