۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
شہر مقدس قم میں حجاب کی حمایت میں ہندوستانی خواتین کا اجتماع

حوزہ/ اسکا اہم مقصد ہندوستان میں حجاب کی حمایت اور ہندوستان کے آئین میں دۓ گیۓ حق کے لیے آواز بلند کرنا تھا۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شہر مقدس قم میں حجاب کی حمایت میں ہندوستانی خواتین نے ایک اجتماع کا انعقاد کیا۔ اسکا اہم مقصد ہندوستان میں حجاب کی حمایت اور ہندوستان کے آئین میں دۓ گیۓ حق کے لیے آواز بلند کرنا تھا۔

اس اجتماع میں، مقررہ محترمہ زیدی صاحبہ نے ہندوستان میں حجاب کے مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کے سیاسی پہلو پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کہاں سے شروع ہوا اور بتایا کہ جس طرح سے کرناٹک کی ایک ڈسٹرکٹ، اڈوپی میں طالبات کو حجاب کی اجازت نہیں دی گئی، اور دن بہ دن مسئلہ بڑھتا گیا اسی طرح دوسرے ڈسٹرکٹ میں بھی حجاب پر پابندی کی باتیں شروع ہوئیں۔ لیکن وہاں کے حکام نے حجاب کی مخالفت میں ہوئے اعتراض کو بھی سنبھالا اور طالبات کو اسکول یونیفارم کی پابندی کرتےہوئے سر ڈھانکنے کی بھی اجازت دی۔ اسی طرح اڈوبی کے کالج کی انتظامیہ بھی معاملے کو حل کر سکتی تھی اور ایسا راستہ نکال سکتی تھی کہ مسلمان بچیاں اپنی یونیفارم کے ساتھ اپنے مذہبی حکم پر عمل کر سکیں۔ لیکن سیاست دان حضرات اپنے مفاد کے تحت کافی مدت سے چلے آ رہے طریقے کو بدل کر اس بات کو بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے تاکید کی کہ حجاب مسلمانوں کا مسلم حق ہے، اس کے دفاع کے لئے سب کو مل جل کر آواز اٹھانا چاہئے۔

اس کے بعد محترمہ عابدی صاحبہ نے اسلام میں حجاب کے فلسفہ اور اس کی ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حجاب سے معاشرے میں عورت کی عفت اور احترام محفوظ رہتا ہے، عورت کے ارتقاء کے لیے راستہ بھی فراہم ہوتا ہے اور وہ اپنی چھپی ہوئی حقیقی صلاحیت کو ظاہر کرنے کی سمت بڑھ سکتی ہے۔

اس اجتماع میں، اس مسئلے کے راہ حل کے طور پر کہا گیا کہ ہمارا فریضہ ہے کہ سب مل کر حق اور مظلوم کی حمایت میں آواز اٹھائیں چاہے تعداد کم ہی کیوں نہ ہو؛ کیونکہ مظلوم کی آواز دبنے والی نہیں ہوتی۔ آج جب ہر طرف سے اسلام اور مسلمانوں پر ھجوم ہے تو ضرورت یہ ہے کہ ہم خود کو علمی لحاظ سے مضبوط کریں اور معاشرے میں انسانیت کو بیدار کریں۔

اس اجتماع میں حجاب پر اشعار کے ساتھ، معنی خیز نعرے بھی لگائے گئے اور اس پیغام کو منتقل کیا گیا کہ ہندوستانی طالبات، ہمیشہ مسلمان خواتین کے ساتھ ہیں اور انکی حمایت کے لئے آمادہ ہیں۔

اس جلسے کے آخر میں، ہندوستانی خواتین کی طرف سے مطالبات کا میمورنڈم بھی پڑھا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .