حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کرگل/ مرکزی امام جمعہ کرگل،لداخ و جنرل سیکرٹری جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ ابراہیم خلیلی نے گزشتہ جمعہ کو خیبر پختون خواہ کے دارالحکومت پشاور کے خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی شیعہ جامع مسجد پر شیعہ جامع مسجد پر دوران نماز جمعہ دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی، نماز جمعہ کی اجتماع سے اپنے خطاب میں مرکزی امام جمعہ نے قرآن کریم کی ایک آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ظلم کرنے والے اور ظالمین کو پسند نہیں کرتا، کوئی بھی انسان اگر ظلم کرنے میں مشغول ہو تو اس انسان کے دل میں رحم کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگا اگر انسان کو احساس ہو کہ میرے دل میں رحم ہے تو اس کے ذہن میں ظلم کرنے کے حوالے سے تصور ہی پیدا نہیں ہوگا،رحم کرنا انسان کیلئے ایک بہترین صفت ہے اس احساس رحم کی وجہ سے انسان ظلم کرنے سے دوری اختیار کرتا ہے، ظلم سے مراد صرف قتل کرنا نہیں ہے مؤمن ایک دوسرے کی زمین و جائیداد کے حوالے سے ظلم کرے تو اسے بھی ظالم انسان کہا جائے گا اور اللہ تعالیٰ اس پر بھی راضی نہیں اور خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ والہ و سلم بھی اس کام سے راضی نہیں، اسلام ظالم سے صرف نفرت کرتی ہے اگر اس نفرت سے اپنے آپ کو دور رکھنا چاہتے ہو تو ہر فرد پر ضروری ہے کہ کسی پر ظلم کرنے سے پرہیز کریں۔
آج ہم اگر عالم جہان میں دیکھیں کہ کتنی ظلم ہو رہے ہیں کتنی بربریت کی انتہا ہے اور دنیا میں جہاں بھی شیعہ علی ابن ابی طالب زندگی گزارتے ہیں یہ ظالم افراد ان مظلوم شیعوں کو اپنے ظلم و بربریت کا نشانہ بناتے ہیں اور شیعوں کو قتل عام کرتے ہیں،گزشتہ جمعہ کو پاکستان کے پشاور میں دوران نماز جمعہ کتنے شیعوں کو شہید کر دیا گیا, ان دہشتگرد گروہوں کو اس طرح تربیت دی جاتی ہے کہ اگر ایک شیعہ علی ابن ابی طالب کو قتل کر دیا تو سیدھے جنت میں داخل ہو جائے گا لیکن جہاں تک ہمارا عقیدہ ہے ہمارے عقیدے کے مطابق اگر کوئی شخص ظلم کرتا ہے تو اس کا جنت میں داخل ہونا تو دور کی بات بلکہ جنت کی خوشبو بھی ایسے ظالموں کو سونگھنے کو نہیں ملیں گے، ظالم انسان دنیا کی کسی بھی کونے میں ہو سیدھے واصل جہنم ہوگا، لیکن ان دہشتگرد گروہوں کو ایسی تربیت دی جاتی ہے کہ مسجد میں بم دھماکہ کرو، امام بارگاہ میں بم دھماکہ کرو اور سیدھے جنت میں داخل ہو جاؤ, ان کے ذہنوں میں جہنم کا کوئی تصور ہی نہیں ہوتا سوائے جنت کے لیکن انہیں معلوم نہیں کہ ان کے ان ظالمانہ اقدام سے صرف جہنم کا دروازہ ان کو کھلا ملے گا, ایسے تبلیغ ان جوانوں کو کیا جاتا ہے کہ یہ خودکش حملے کر کے اپنے ساتھ شیعیاں علی ابن ابی طالب کو بھی شہید کر دیتے ہیں۔
مرکزی امام جمعہ کرگل نے مزید کہا کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں مسلمانوں بالخصوص شیعہ علی ابن ابی طالب پر ظلم ہو رہے ہوں تبو ہم مسلمانان عالم بالخصوص شیعیان حیدر کرار پر فرض و ضروری ہے کہ مظلوم کے ساتھ اظہار محبت کرے اور ظالم کے ساتھ اظہار نفرت کریں یہ احساس ہم تمام شیعوں کے دلوں میں ہونا چاہئے کہ ہمیں ظالم کے خلاف ہمیشہ آواز بلند رکھنا ہے۔
بحمد اللہ آج جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کو دنیا کے کسی کونے میں مظلوم پر ظلم کی خبر ملتی ہے تو اسی وقت ان ظالموں کے خلاف احتجاجی جلوس برآمد کرتے ہیں اور مذمتی بیان جاری کرتے ہیں اور مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں یہ سب مظلوموں کے ساتھ اظہار محبت کا ثبوت ہے، مرکزی امام جمعہ نے حکومت پاکستان سے ان دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی اپیل کی اور ان دہشتگرد گروہوں کی نیست و نابودی کیلئے دعا کی۔