حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام سعیدی آریا نے حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا قم کے امام خمینی (رہ) ہال میں صحیفہ سجادیہ میں موجود حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی دعای مکارم الاخلاق کا حوالہ دیا اور بہترین اعمال اور بہترین نیتوں کی طرف توجہ دلائی۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ زندگی کے مشاغل ہمیں ذکر الٰہی سے محروم نہ کر دیں، کہا: اچھائی اور برائی وہی ہے جو اللہ چاہتا ہے، ہمیں اس راستے پر چلنے کی دعا کرنی چاہیے کہ جس سے قیامت کے دن اپنے کاموں کا خوبصورت انداز میں جواب دے سکیں۔
حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا قم کے خطیب نے کہا: قیامت کے روز پوچھے گئے سوالوں کا جواب سوچنے سے نہیں دیا جا سکتا بلکہ قیامت کے سوالات کا جواب حقیقت اور انسانی اعضاء و جوارح کی گواہی پر مبنی ہو گا لہذا ہمیں اس دنیا سے (نیکیوں سے)خالی ہاتھ جانے سے خدا کی پناہ مانگنی چاہئے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں تمام معاملات میں خدائے پاک کی مرضی کو مدِنظر رکھنا چاہیے، مزید کہا: اگر ہمارے اعمال و عبادات "قربۃ الی اللہ" کے ساتھ آراستہ نہ ہوں تو خداوندِ متعالی کی نگاہ میں ان کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔
حجت الاسلام سعیدی آریا نے کہا: تمام چیزیں خداوندِ متعال کی قدرت میں ہیں لہذا ہمیں اپنا ہر کام بھی اسی کی رضایت کے لیے انجام دینا چاہیے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام نے اپنے تمام امور کو رضائے الٰہی کی راہ میں بیان کیا ہے، مزید کہا: اگر ہم نے اہل بیت علیہم السلام کی زندگی کی روش کو انسانی زندگی کا اعلیٰ ترین نمونہ قرار نہ دیا تو انسانی زندگی کے ناقص اور منحرف نمونے ہمیں متعارف کرائے جائیں گے۔ لہذا جہاں تک ہم سے ہو سکے ہمیں اہل بیت علیہم السلام کی روایات کا مطالعہ اور ان پر توجہ دینی چاہیے تاکہ ان کے طرز زندگی پر عمل کیا جا سکے۔