حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں ہوئے اسکول پر دہشتگردانہ حملے پر مذمتی بیان دیتے ہوئے انجمن صاحب الزمان (عج) کرگل نے کہا: ہم اس حملہ میں ملوث درندوں اور وہاں کی حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا کی خاموشی کی بھی مذمت کرتے ہیں جو کسی کی قدرتی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے صداقت سے دور خبریں پھیلا کر ایک خاص نظام کے خلاف آواز اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔
مذمتی بیان کا متن حسب ذیل ہے:
بِأَيِّ ذَنْبٍ قُتِلَتْ
آہ!! ایک بار پھر یزیدی نسل کے ہاتھوں ایک تعلیمی مرکز میں خون ناحق کی ندی بہا دی گئی ۔۔۔
کابل افغانستان کے دشت برچی علاقے میں واقع ایک اسکول پر طالبان حکومت کی آنکھوں کے سامنے دہشتگردانہ خودکش حملہ کرکے دسیوں بے گناہ زیر تعلیم بچے بچیوں کو ان کے اتھوں میں قلم کاپیوں کے ساتھ شہید کردیا گیا ہے ۔جب سے افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہوئی ہے تب سے وہاں شیعہ نسل کشی میں شدت آئی ہے اور حملوں کے خلاف طالبان حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھانے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ یہ سب کچھ ان کی پشت پناہی میں ہورہا ہے۔
انجمن صاحب الزمان (عج) اس حملہ میں ملوث درندوں اور وہاں کی حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا کی خاموشی کی بھی مذمت کرتے ہیں جو کسی کی قدرتی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے صداقت سے دور خبریں پھیلا کر ایک خاص نظام کے خلاف آواز اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ۔
ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے سوال کرتے ہیں کہ آخر وہ افغانستان میں آئے روز ہورہے اس شیعہ نسل کشی پر خاموش کیوں ہیں؟؟
ادارہ انجمن صاحب الزمان( عج) اپنے ملک کی حکومت سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ دہشتگردی و شیعہ نسل کشی کو روکنے میں پوری طرح ناکام ہوچکے اس افغانستان حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کریں اور عالمی سطح پر ان پر دباؤ بنائیں کہ وہ اس طرح کی جارحانہ کارروائیوں سے باز رہے ۔
آخر میں اس حملہ میں ملوث افراد و ادارے کی نیست ونابودی ،شہدا کے درجات میں بلندی ،زخمیوں کی فوری شفایابی اور لواحقین کو صبر جمیل کےلئے دعا گو ہیں۔