۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
حجت الاسلام والمسلمین سیدابراهیم رئیسی - رئیس جمهور

حوزہ/ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے حالیہ دنوں میں ملک کو نقصان پہنچانے کے لیے دشمنوں کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کی ایران کو تقسیم کرنے کی سازش مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے حالیہ دنوں میں دشمنوں کی طرف سے رچی جانے والی سازش کو ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا : ایسے حالات میں جب کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقتصادی مسائل کا شکار ہے اور خطے اور دنیا میں زیادہ فعال کردار ادا کرتے ہوئے دشمن ایران کی ترقی کے قافلے کو روکنے کے لیے ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کے ساتھ میدان میں اترے لیکن دشمن کی سازش ایک بار پھر ناکام ہو گئی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین ابراہیم رئیسی نے ایران کے خلاف مغربی میڈیا کے پروپیگنڈے اور ان کے دوہرے رویے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں جب ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے معاملے کی مکمل شفافیت اور حساسیت اور درستگی کے ساتھ تحقیقات کی جا رہی ہیں اور اس پر توجہ دی جا رہی ہے۔ تمام حکام اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ لیکن دشمن میڈیا کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے افغانستان میں امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروپ کی طرف سے طالبات کے اسکول پر خودکش دھماکوں پر دنیا کی خاموشی پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا علمبردار امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ کی دہشت گردی میں جاں بحق ہونے والی لڑکیوں کی اتنی بڑی تعداد پر کیوں خاموش ہیں؟ مغربی ممالک کس منہ سے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں؟

قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں اسلامی انقلاب کے دشمنوں کے زیر انتظام میڈیا مہسا امینی کی موت کا بہانہ بنا کر نوجوانوں کو اسلامی نظام کے خلاف اکسا رہا ہے۔ جس کے نتیجے میں ایران کے کئی شہروں میں فسادیوں اور شرپسندوں کی جانب سے عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ مشتعل افراد نے جہاں گاڑیوں، موٹرسائیکلوں، بینکوں کو آگ لگا دی ہے وہیں سیکورٹی اہلکاروں پر بھی شرپسندوں نے حملہ کیا ہے۔ فسادیوں کی کارروائیوں سے معاشرے کے عام شہریوں میں خوف کا ماحول پیدا ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی بیرون ملک سے چلنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے بھی ان فسادات کو ہوا دی جا رہی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .