۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آقای مھدی مھدوی پور

حوزہ/ نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان: کسی بھی معاشرے کو ترقی کرنی ہے تو اسے آپس میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا، آپس میں اختلافات پیدا کرکے معاشرہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ بلا تقوی تعلیم لینا ظلم کی وجہ بن جاتا ہے۔ آج ایران صرف علم و تقویٰ اور ولایہ فقیہ کے نظام کی وجہ سے ترقی کر رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے ضلع غازی پور کے محمد پور میں تعلیم اور ہمارا سماج، اتحاد بین المسلمین اور ولایت فقیہ کی ضرورت کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔سب سے پہلے تعارفی تقریر کو تقریر کو مولانا سید صفدر حسین زیدی صاحب نے کیا اور نظامت کے فرائض کو مولانا معراج خان صاحب نے انجام دیا۔ سیمینار کی پہلی تقریر مولانا فضل ممتاز صاحب جونپور نے کی جس میں مولانا نے اتحاد بین المسلمین سلسلہ سے کہا کہ عوام کس طرح فیصلہ کریں کہ فقیہ کون ہے؟ فقیہ سے مراد وہ ہے جو فقہ کے مطابق حکومت کرے، ایسی حکومت معصومین علیہم السلام نے قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کو شکست دینا ہے تو سب سے پہلے اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔

دوسری تقریر کے عنوان سے مولانا ممتاز علی صاحب نے کہا کہ معاشرے میں دو چیزوں کی ضرورت ہے۔ تعلیم اور طبی ضروریات۔ محمودہ باد سے آئے پروفیسر علی خان نے کہا کہ دنیا میں ساری انسانیت و سماجی بیماری کی وجہ صرف منافیقت ہے۔ اس دوران شاعر قادر پروی اور فرمان جنگی پور نے اپنے اپنے کلام سنائے۔

سیمینار کے دوران ہندوستان میں ولی فقیہ آیت اللہ العظمی علی خامنہ ای کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین آقای مہدی مہدوی پور کا استقبال مولانا سید حسن مہدی نے کیا۔ اور سیمینار میں آنے والے بہت سے علمائے کرام کو جناب جوہر صاحب اور ذوالفقار علی نے خوش آمدید کہا۔

جناب افتخار احمد، چیئرمین یوپی مدرسہ بورڈ نے کہا کہ ہم تعلیم کے معاملے میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کی بنائی ہوئی چیزیں استعمال کر رہے ہیں، لیکن انہیں خود بنانے میں الگ ہیں۔ جس پر اسلام نے سب سے زیادہ زور دیا ہے۔ٹھاکر رنجیت سنگھ نے کہا کہ محمد صاحب کے راستے پر چلتے ہوئے سر سید احمد نے اے ایم یو کی بنیاد رکھی۔ دونوں اپنے دور میں مخالف ت ہوئی۔

سیمینار کی صدارت کر رہے مولانا صفدر نے کہا کہ اللہ نے معاشرے میں کام کرنے والوں کو فضیلت دی ہے خاموش رہنے والوں کو نہیں۔ اور آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

اس کے بعد مولانا حسین مہدی حسینی (ممبئی) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ علم دین اور علم دنیا مختلف نہیں ہیں۔ دنیا کا تمام علم حاصل کرنا ضروری ہے، اس لیے اس کی طرف بڑھنا چاہیے۔ اگر انسان تعلیم حاصل کرتا ہے تو اس کے کردار میں نکھار آتا ہے۔

اس موقع پر حجۃ الاسلام و المسلمین مہدی مہدوی پور نے مدرسہ امام رضا کے قیام اور سیمینار کے انعقاد پر بانی مولانا طاہر عابدی کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ نظام ولایت فقیہ ظلم اور جبر کو فتح کرنے کا بہترین اور خوبصورت نظام ہے۔ اور کہا کہ علم حاصل کرنا ہر ایک کا فرض ہے۔ مدرسہ کے سنگ بنیاد کے سلسلے میں کہا گیا کہ اس کا نام امام رضا کے نام پر رکھا گیا ہے جن کے عالم آل محمد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نظام ولایت فقیہ ظلم اور جابر کو فتح کرنے کا بہترین اور خوبصورت نظام ہے۔ اور کہا کہ علم حاصل کرنا ہر ایک کا فرض ہے۔مدرسہ کے سنگ بنیاد کے سلسلے میں کہا گیا کہ اس کا نام امام رضا کے نام پر رکھا گیا ہے جو کے عالم آل محمد ہیں۔ کسی بھی معاشرے کو ترقی کرنی ہے تو اسے آپس میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا، آپس میں اختلافات پیدا کرکے معاشرہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ بلا تقوی تعلیم لینا ظلم کی وجہ بن جاتا ہے۔ آج ایران صرف علم و تقویٰ اور ولایہ فقیہ کے نظام کی وجہ سے ترقی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس عظیم ملک ہندوستان اور ایران کے درمیان دوستی جو سیکڑوں سالوں سے قائم ہے اسے برقرار رہنا چاہئے۔

آخر میں مدرسہ کے بانی مولانا سید طاہر عابدی نے سب کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا کہ ہمارا مدرسہ اور مکتب ہمیشہ معاشرے کی خدمت کرتے رہیں گے۔ اس کے بعد سیمینار کا اختتام دعائے فرج سے ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .