۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
شهریاری

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین حمید شہریاری نے کہا: بہت سے ایسے ممالک ہیں جن میں مذہبی آزادی نظر نہیں آتی لیکن اسلامی جمہوریہ ایران میں ہم نے مذاہب کو یہ آزادی دے رکھی ہے کہ وہ اپنے مذہب کے مطابق عمل انجام دے سکیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،گرگان میں اتحاد اسلامی کا دوسرے علاقائی اجلاس ک اختتام پذیر ہوا جس میں ایران اور دیگر 5 ممالک کے قومی اور صوبائی حکام کے علاوہ 600 سے زائد شیعہ اور سنی علماء موجود تھے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین حمید شہریاری نے اپنے خطاب کا آغاز صوبہ گلستان کے 5000 شہداء کو یاد کرتے ہوئے کیا اور کہا:ہمارے سنی بھائیوں نے مختلف میدانوں میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ اپنی جان اور اپنے تمام وسائل سے ملک مدد کی اور 474 شہداء اپنی جانب سے وطن پر قربان کئے، 1260 جانبازوں میں سے 294 افراد اہل سنت سے تعلق رکھتے ہیں، لہذا ان کی موجودگی ملک کے سلسلے میں ان کے تعاون اور مدد کی علامت ہے۔

انہوں نے مختلف اسلامی ممالک میں دینی اور مذہبی آزادی پر بات کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا: بہت سے ایسے ممالک ہیں جن میں مذہبی آزادی نظر نہیں آتی لیکن اسلامی جمہوریہ ایران میں ہم نے مذاہب کو یہ آزادی دے رکھی ہے کہ وہ اپنے مذہب کے مطابق عمل انجام دے سکیں۔

مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے ایران کے قانون کے آرٹیکل 12 کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا: آئین کے آرٹیکل 12 میں آزادی نہ صرف اسلامی جمہوریہ نظام کے لیے عقل پر مبنی ہے، بلکہ ہم نے ایران کی تہذیب و تمدن کے بارے میں بھی سوچا، اور تہذیب و تمدن کے لیے آزادی مذہب نہایت ہی ضروری تھی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین شہریاری نے انقلاب اسلامی کو عالمی استکبار کے خلاف ایک پیغام قرار دیا اور کہا: یہ پیغام تہذیب اور تمدن کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا ، لہذا تمام ممالک کو چاہئے کہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو جائیں اور ان مذہبی آزادی کو یقینی بنائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .