حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ناجائز صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے حکم دیا ہے کہ رمضان المبارک کے آخر تک یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں جانے سے روکا جائے، نیتن یاہو نے یہودیوں کو حکم دیا کہ وہ رمضان المبارک کے اختتام تک مسجد اقصیٰ میں داخل نہ ہوں۔
نیتن یاہو نے یہ بات اسرائیل کے سکیورٹی حکام کو دیے گئے حکم نامے میں کہی ہے، انہوں نے صیہونی حکومت کی پولیس کو حکم دیا ہے کہ بدھ سے رمضان کے اختتام تک کالونی کے مکینوں کو مسجد الاقصی میں جانے کا کوئی حق نہیں ہے۔
اگرچہ اس سے قبل یہ کہا گیا تھا کہ ماہ رمضان کے آخری عشرہ میں یہودی کالونی کے مکینوں کو وہاں جانے اور جو چاہیں کرنے کا پورا حق ہے۔
صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے نئے حکم کو اسی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر نے غلط فیصلہ قرار دیا ہے، اتمر بن گوریان نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بہت بڑی غلطی قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ بدھ کو مسجد الاقصی میں نمازیوں پر اسرائیلی فوجیوں کی پرتشدد کارروائی کے بعد فلسطینیوں نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو ایسا فیصلہ لینے پر مجبور کر دیا تھا۔
جب سے صیہونی فوجیوں نے یہودی استعمار کے ساتھ مل کر مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے، اس وقت سے وہاں کشیدگی برقرار تھی، عالم اسلام میں اس حملے کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔