۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
News ID: 390535
16 مئی 2023 - 00:18
تصاویر

حوزہ/ اسرائیل کے معرض وجود میں آنے کے دن کو اس کے سرپرست امریکہ کے خلاف 16 مئی کو "یوم مردہ باد امریکہ" 

تحریر: سید نثار علی ترمذی

حوزہ نیوز ایجنسی | انقلاب اسلامی ایران کے ثمرات میں سے ایک ثمر استعمارشناسی و استعمار دشمنی ہے.امریکہ اس کا سب بڑا مصداق ہے.اس کے خلاف اپنی نفرت کے اظہار کے لیے ہر موقع کو استعمال کیا جاتا تھا. ہر ناکامی اور خرابی کو امریکی سازش قرار دینا اس دور میں عام تھا. ڈاکٹر شہید بھی اگر کسی کے خلاف کوئی سخت الفاظ کہنا چاہتے تو یوں کہتے" در فٹے منہ امریکہ دا " ایک زخمی کی عیادت کے لیے گیا اس کی ٹانگ پر پلستر چڑھا ہوا تھا, کسی انقلابی نے مارکر سے اس پر مردہ باد امریکہ لکھا ہوا تھا. ان دنوں ایسے مواقع کی تلاش رہتی تھی کہ امریکہ کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کر سکیں۔

اسرائیل کے معرض وجود میں آنے کے دن کو اس کے سرپرست امریکہ کے خلاف 16 مئی کو "یوم مردہ باد امریکہ"

منانے کا فیصلہ کیا گیا. قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے اس موقع کی مناسبت سے اپنا پیغام جاری کیا. ایک خوبصورت رنگین اشتہار شائع کیا گیا جس میں اسرائیل کو خنجر کی شکل میں فلسطین کے جسم میں پیوست دکھایاگیا تھا.اس کی ترسیل پورے ملک میں کی گئی. لاہور میں اس حوالے دو پروگرام طے کیے گئے. ایک مال روڈ پر مظاہرہ کرنا, دوسرا فلیٹیز ہوٹل میں " مردہ باد امریکہ سیمینار " کا انعقاد کرنا۔

16 مئی 1986ء کو لاہور میں گیارہ بجے دن مال روڈ پر مظاہرہ کیا گیا. ورکنگ ڈے کی وجہ لوگ کم تھے مگر عزم وحوصلے والے لو گ میدان مین تھے جن میں بزرگ سید اعجاز علی شاہ صاحب مرحوم بھی شامل تھے. جلوس کی ایک سرگرمی ایک بہت بڑا بینر جس پر یوم مردہ باد امریکہ لکھا ہوا تھا الفلاح بلڈنگ مال روڈ پر لہرایا گیا تھا. خوب نعرے بازی ہوئی. ڈاکٹر شہید نے ولولہ انگیز خطاب کیا. اب ان کا پروگرام تھا کہ اس بینر کو آگ لگا دی جائے. مگر انتظامیہ نے اس سے منع کیا کہ اس سے بلڈنگ کو آگ لگ سکتی ہے. ایک روایت یہ ہے کہ آگ لگانے والے افراد کوپیغام دیا کہ وہ رک جائیں مگر وہ پیغام ملنے سے پہلے اس پر عمل کر چکے تھے. جیسے ہی آگ لگی پولیس نے اندھا دھند لاٹھی چارج شروع کر کے گرفتاریاں شروع کر دیں اور انہیں قلعہ گجر سنگھ تھانے میں بند کردیا۔

میں جب دفتر سے دیو سماج پہنچا تو دیکھا کہ اعجاز جعفری موٹرسائیکل پر دریاں.لوٹے اوردیگر ساماں لیےتیار کھڑا تھا. کہنے لگا" ڈاکٹر صاحب پھڑے گئے ہیں. ادھر جا رہیا ہاں" میں اس کے ساتھ ہی تھانے چلا گیا. وہاں سلاخ دار کمرے میں شہید ڈاکٹر اور پندرہ بیس کے قریب نوجوان بند تھے. انہوں نے مسکراتے ہوئے ہمارا استقبال کیا. اتنے میں حیدر علی مراز مرحوم آگئے. ہم وہاں ایک کمرے میں بیٹھ گئے. ہمارے بیٹھتے ہی ایس پی سید مروت علی شاہ اور خاتون میجسٹریٹ کے ہمراہ آ پہنچے. ڈاکٹر شہیدکو بلایا گیا. مروت علی شاہ ڈاکٹر صاحب سے اٹھ کر ملا اور معذرت کرتے ہوئے ایک کرسی پر بیٹھنے کی دعوت دی. وہ اپنی صفائی میں دلائل دینے لگا اور ہماری غلطیوں کی نشاندھی کرنے لگا۔ ہمارے منع کرنے کے باوجود بینر کو آگ لگائی جس پر یہ اقدام اٹھانا پڑا. لیکن ہم نے ابھی تک اس واقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کی. ڈاکٹر شہید نے شکوہ کیا کہ پولیس نے بے رحمانہ تشدد کیا ہے اس کے ثبوت کے طور پر ایک نوجوان کو طلب کیا جس کے بازو کا گوشت پھٹا ہوا تھا. اس پر اس نے کہا" ڈاکٹر صاحب جس ویلے لاٹھی چارج ہو رہیا ہوئے ایہوں جا ہو جاندہ ہے." یہ کہ وہ اپنی سیٹ سے اٹھ کھڑا ہوا اور ہاتھ باندھ کر ڈاکٹر شہید کے سامنے کھڑا ہوگیا اور کہا جو مجھ سے زیادتی ہوئی, جب کہ میں مجبور تھا آپ معاف کردیں. ڈاکٹر شہید نے ایک عرصہ کے بعد بتایا کہ پولیس والے مجھے نکال کر لے گئے تھے اور تھانے کے ساتھ والے فوٹو سٹوڈیو پر لے جاکر میری ہر طرف سے بیسیوں تصاویر اتاری گئیں۔

جب تھانے سے نکلے تو کہا یہاں سے فلیٹیز چلنا ہے سیمینارہوگا. وہاں سے فلیٹیز ہوٹل آ گئے.سیمینار کے مہمان خصوصی جماعت اسلامی کے قیم(جنرل سیکریٹری) اسلم سلیمی تھے.ہوٹل کی وجہ سے لوگ کافی تھے. ہال کے داخلی گیٹ پر امریکی پرچم بچھایا ہوا تھا لوگ اس پر سے گزر کر آ رہے تھے. سیمینار کی غرض و غایت ڈاکٹر شہید نے بیان کی. ڈاکٹر شہید نے وضاحت کی گو اسرائیل کے معرض وجود لانے میں برطانیہ اور دیگر سامراج تھے مگراب یہ کردار امریکہ ادا کر رہا ہے. امریکہ اسرائیل کا سرپرست ہے اس لیے ہماری نفرتوں کا مرکز امریکہ ہے. سیمینار امریکہ مخالف نعروں سے گونجتا رہا. جناب اسلم سلیمی صاحب قیم جماعت اسلامی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے معرض وجود میں آنے کا دن 15 مئی ہے.مزیدبراں انہوں نے کہا کہ کسی ملک کو گالی نہیں دینی چاہیے.انہوں نے اپنے اس موقف پر دلائل بھی دیے. اب جب بھی یاد ہوتا ہے توجماعت کے موقف پرحیرانگی ہوتی ہے کہ وہ اب اپنے جلسوں. جلوسوں اور تقاریر کو امریکہ مخالف نعروں سے زینت دیتے ہیں. بدلتے رہتے ہیں انداز کوفی و شامی

میں نے سیمینار کے بعد ڈاکٹر شہید سے پوچھا کی ہماری تاریخ تو غلط ہو گئی ہے.ڈاکٹر شہید نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو وجود میں لانےکا دن 15مئی ہی ہے مگر اسرائیل نے اپنا کام 16- مئی کو شروع کیا تھا اس دن سے اس نے اپنے ظلم و ستم کا آغاز کیا. اسے ہم یوم مردہ باد امریکہ کے نام سے منائیں گئے۔

پہلا یوم مردہ باد امریکہ 16مئی 1986ء کو برپا ہوا۔

تصویر مردہ باد امریکہ سیمینار کی ہے۔ سابقہ وزیر قانون سید افضل حیدر خطاب کر رہے ہیں جبکہ ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید نقیب سیمینار بھی رونق اسثیج ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .