حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اجلاس میں شریک علمائے کرام، ذاکرین عظام، اکابرین ملت و تمام ملی تنظیموں اور اداروں کے نمائندوں نے شہر میں ایک مرتبہ پھر شیعہ نوجوانوں کی جبری گمشدگی، چادر و چار دیواری کی پامالی کی مذمت کرتے ہوئے جبری گمشدہ نوجوانوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق، جعفریہ الائنس پاکستان کی عاملہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس علامہ سید رضی جعفر نقوی صاحب کی صدارت میں بارگاہ حسینی بلاک 2 پی ای سی ایچ سوسائٹی کراچی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر عاملہ کمیٹی نے ملک میں جاری سیاسی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام فریقین سے اتحاد و اتفاق، قانونی و انسانی حقوق کا خیال اور تمام آئینی اداروں کے احترام کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق، علامہ رضی جعفر نقوی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں علامہ حسین مسعودی، شبر رضا، علامہ اصغر شہیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ مبشر حسن، شیعہ علماء کونسل کے علامہ کامران حیدر عابدی، ڈاکٹر علی عباس، شاہد بادامی، ہئیت آئمہ مساجد، ذاکرین امامیہ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، امامیہ آرگنائزیشن، ماتمی انجمنوں کے نمائندگان، اسکاوٹس رابطہ کونسل، بوتراب اسکاوٹس، پاک حیدری اسکاوٹس، علی کونسل پاکستان، ابوطالب فاونڈیشن کے نمائندگان سمیت مختلف مساجد و امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز نے شرکت کی۔
علامہ رضی جعفر نقوی نے شرکائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ نے یہ ملک بنایا ہے اور گزشتہ پچھتر سالوں سے اس کا دفاع کرتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی اس کے تحفظ کا عزم رکھتے ہیں۔
اجلاس کے شرکاء نے بے قصور شیعہ نوجوانوں کی جبری گمشدگی اور شیعہ علاقوں میں بغیر سرچ وارنٹ کے گھروں میں گھسنے چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے غم و غصہ کا اظہار کیا۔
شرکائے اجلاس نے اب تک لاپتہ نوجوانوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں اور گزشتہ دہائیوں میں ہم نے جنازے اٹھائے ہیں لیکن کبھی بھی اتحاد و وحدت کے خلاف دشمن کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔
اجلاس میں شریک علماء نے گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ فوری پر ملت جعفریہ میں پائی جانے والی تشویش کا سدباب کیا جائے۔ اجلاس میں اہم قومی و ملی معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ آخر میں جعفریہ الائنس کے سابق صدر علامہ عباس کمیلی، سابق جنرل سیکریٹری سلمان مجتبیٰ نقوی اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔