۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
پرچم آمریکا

حوزہ/ فرانس کے ہفتہ وار میگزین لوپن نے یوکرین جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مضمون شائع کیا ہے جس کا عنوان ہے سپر پاور بیڑیوں میں، اس مضمون میں یوکرین کی جنگ میں امریکی کردار کا جائزہ لیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے ہفتہ وار میگزین لوپن نے یوکرین جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مضمون شائع کیا ہے جس کا عنوان ہے سپر پاور بیڑیوں میں، اس مضمون میں یوکرین کی جنگ میں امریکی کردار کا جائزہ لیا گیا ہے۔

میگزین نے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ یہ بات یقینی ہے کہ یوکرین کی جنگ سے روس کو نقصان پہنچا ہے اور امریکی پابندیوں نے روس کی اقتصادی حالت اور اس کے لوگوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں، لیکن اس سے بھی بڑا سچ یہ ہے کہ اس بحران نے یورپی یونین کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

فرانسیسی ماہر نے کہا کہ امریکہ اپنی سوچ اور پالیسیاں پوری دنیا پر مسلط کرنا چاہتا ہے، مغربی ممالک بالخصوص یورپ امریکہ کے سامنے اپنی آزادی کھو چکے ہیں، اس میگزین نے امریکہ کے اندر موجود مسائل کا بھی جائزہ لیا ہے اور لکھا ہے کہ یوکرین جنگ امریکہ کی عالمی پالیسی کو تباہی کی طرف لے گئی ہے اور اس کا امریکہ کے اندرونی حالات پر گہرا اثر پڑا ہے۔ یوکرین کی جنگ چھڑنے کے بعد امریکہ اپنے اندرونی حالات کو سنبھالنے اور یورپ کو متحد کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن اب یوکرین کے بحران کے حوالے سے امریکہ اور یورپ کے درمیان اختلافات عام ہو چکے ہیں۔

فرانسیسی مبصر نے کہا کہ امریکہ کی تسلط پسندی اور اس کی جنگوں نے امریکہ کو دنیا میں شکست کے سوا کچھ نہیں دیا، افغانستان چھوڑ کر، بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت جنگوں اور امریکی مداخلت کو ختم کرنا چاہتی ہے، یہ کھلا جھوٹ ہے، سب نے دیکھا کہ اس کے بعد یوکرین کے خلاف جنگ شروع ہوئی، دنیا کے مختلف حصوں میں امریکہ کی ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے میگزین نے اپنے مضمون میں لکھا کہ امریکہ کو عراق، لیبیا اور افغانستان میں کھلی شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس کا امریکہ پر گہرا اثر پڑا۔

میگزین میں ایک اہم نکتے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ یوکرین میں جنگ مغرب نے شروع کی تھی اور یہ معلوم نہیں کہ مغرب اس جنگ کو روک پائے گا یا نہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .