حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق مندر جہ ذیل روایت کتاب " الکافی" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال رسول الله صلی اللہ علیه وآله وسلم:
مَنْ سَلَكَ طَرِيقاً يَطْلُبُ فِيهِ عِلْماً سَلَكَ اللَّهُ بِهِ طَرِيقاً إِلَى الْجَنَّةِ وَ إِنَّ الْمَلَائِكَةَ لَتَضَعُ أَجْنِحَتَهَا لِطَالِبِ الْعِلْمِ رِضًا بِهِ وَ إِنَّهُ يَسْتَغْفِرُ لِطَالِبِ الْعِلْمِ مَنْ فِي السَّمَاءِ وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ حَتَّى الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ وَ فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِ الْقَمَرِ عَلَى سَائِرِ النُّجُومِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ وَ إِنَّ الْعُلَمَاءَ وَرَثَةُ الْأَنْبِيَاء
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جو بھی علم کے راستے پر جائے تو خدا اسے بہشت میں لے جاتا ہے اور فرشتے خوشی سے( اس کے قدموں میں) اپنے پر بچھاتے ہیں اور زمیں وآسمان میں ہر کوئی حتی کہ سمندر میں مچھلیاں طالب علم(علم دین) کے لیے مغفرت طلب کرتی ہیں ۔ عالم کی عابد پر فضیلت اس طرح ہے جس طرح چودھویں کی رات کی چاند کی ستاروں پر ہوتی ہے۔ بے شک علماء انبیاء کے وارث ہیں۔
الکافی (ط -الاسلامیة )؛ج1؛ ص 34