حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انتہا پسند صہیونیوں کے حملے میں دو فلسطینی شہید ہو گئے، یہ واقعہ جمعہ کو پیش آیا، فلسطینی تنظیم حماس نے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انتہا پسند صہیونیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔
اسرائیلی فوجیوں کے حملوں کے علاوہ انتہا پسند صہیونی، اسرائیلی فوج کے فراہم کردہ ہتھیاروں سے بھی فلسطینیوں پر بار بار حملے کر رہے ہیں، صیہونیوں کا ایک اور کارنامہ یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی زمینوں پر مسلسل قبضہ کر رہے ہیں۔
حماس نے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونیوں کے حملوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں، تنظیم نے کہا کہ صہیونیوں کو روکنے کے لیے تمام دستیاب ذرائع استعمال کیے جائیں، حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اتحاد کو مضبوط کریں اور صیہونیوں کے حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔
صہیونی حملے میں رام اللہ اور طولکرم میں 18 اور 19 سال کی عمر کے دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔
رواں سال کے آغاز سے دیکھا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوج بھی فلسطینی علاقوں پر حملے کر رہی ہے اور انتہا پسند صہیونی بھی فلسطینی علاقوں پر حملے کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں مغربی کنارے کے پورے علاقے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے، مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمت بھی مضبوط ہو رہی ہے۔