۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ|یہ باور کر لینا کہ اچھا لشکر اگرچہ چھوٹا ہی ہو بڑے لشکر پر غالب آسکتا ہے، افواج کی تسکین کا باعث ہوتا ہے۔فوجی کاروائی میں بڑے لشکر کے بجائے اچھا اور قابل لشکر بہتر و برتر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوتُ بِالْجُنُودِ قَالَ إِنَّ اللَّـهَ مُبْتَلِيكُم بِنَهَرٍ فَمَن شَرِبَ مِنْهُ فَلَيْسَ مِنِّي وَمَن لَّمْ يَطْعَمْهُ فَإِنَّهُ مِنِّي إِلَّا مَنِ اغْتَرَفَ غُرْفَةً بِيَدِهِ ۚ فَشَرِبُوا مِنْهُ إِلَّا قَلِيلًا مِّنْهُمْ ۚ فَلَمَّا جَاوَزَهُ هُوَ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ قَالُوا لَا طَاقَةَ لَنَا الْيَوْمَ بِجَالُوتَ وَجُنُودِهِ ۚ قَالَ الَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّهُم مُّلَاقُو اللَّـهِ كَم مِّن فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ مَعَ الصَّابِرِينَ ﴿بقرہ، 249﴾

ترجمہ: اب جو طالوت فوجیں لے کر چلے تو (اپنے ہمراہیوں سے) کہا کہ خدا ایک نہر کے ساتھ تمہاری آزمائش کرنے والا ہے (دیکھو) جو شخص اس سے پانی پی لے گا اس کا مجھ سے کوئی واسطہ نہ ہوگا اور جو اسے چکھے گا بھی نہیں اس کا مجھ سے تعلق ہوگا۔ مگر یہ کہ اپنے ہاتھ سے ایک چُلو بھر لے۔ (انجام کار وقت آنے پر) تھوڑے لوگوں کے سوا باقی سب نے اس (نہر) سے پانی پی لیا۔ پس جب وہ اور ان کے ساتھ ایمان لانے والے آگے بڑھے (نہر پار کی) تو (پانی پینے والے) کہنے لگے کہ آج ہم میں جالوت اور اس کی افواج سے لڑنے کی طاقت نہیں ہے (مگر) جن لوگوں کو خدا کو منہ دکھانے کا یقین تھا کہنے لگے خدا کے حکم سے کئی چھوٹی جماعتیں بڑی جماعتوں پر غالب آجاتی ہیں اور خدا صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ حضرت طالوت علیہ السلام کا پہلے سے ہی اپنی سپاہ کو مطلع کرنا کہ خداوند متعال انہیں ایک نہر سے آزمائے گا.
2️⃣ متجاوزین سے بر سر پیکار ہونے کے لئے حضرت طالوت علیہ السلام کے ہمراہ بنی اسرائیل کا ایک بڑا گروہ تھا.
3️⃣ میدان کار زار میں قدم رکھنے سے پہلے سپہ سالار کے لئے اس بات کا اندازہ لگانا اور آزمائش کر لینا ضروری ہے کہ اس کی افواج کس حد تک اس کی اطاعت اور کس حد تک استقامت دکھا سکتی ہیں.
4️⃣ حضرت طالوت علیہ السلام نے خدائی آزمائش کے بعد بعض سپاہیوں کو لشکر سے نکال دیا.
5️⃣ افراد کی آزمائش کرنا اور بے کار عملے کو نکال دینا ایک لائق ناظم و سپہ سالار کی ذمہ داری ہے.
6️⃣ فوجی کاروائی میں بڑے لشکر کے بجائے اچھا اور قابل لشکر بہتر و برتر ہے.
7️⃣ افواج کی کمی کے باوجود قیامت پر ایمان رکھنے والے دشمن خدا کے مقابلے پائیداری اور ثابت قدمی کا عزم کئے ہوئے ہیں.
8️⃣ یہ باور کر لینا کہ اچھا لشکر اگرچہ چھوٹا ہی ہو بڑے لشکر پر غالب آسکتا ہے، افواج کی تسکین کا باعث ہوتا ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .