حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نمائش میں پیغمبرِ اسلام حضرت محمد ﷺ کی جانب سے غدیر خم کے میدان میں اپنے جانشین کے اعلان کے پر مسرت دن کی مناسبت سے عین الحیات ٹرسٹ کی جانب سے شعور ولایت فاؤنڈیشن، حیدری ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی اور ولایت ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے ساتھ مل کر چھوٹا امام باڑا حسین آباد لکھنؤ میں 25 جون سے 27 جون تک منعقدہ غدیری نمائش میں تاریخ اسلام کے اس عظیم تاریخی واقعے کو مختلف پرکشش اور معلوماتی پوسٹروں، دلکش تصویروں اور مؤثر تقاریر کے ذریعے مختلف حصوں میں پیش کیا گیا۔
نمائش کے پہلے حصے میں پیغمبر اسلام کے آخری حج کا سفر اور دیگر ممالک سے آئے ہوئے حاجیوں کے ساتھ حج کی تکمیل اور اپنے جانشین کے اعلان کے مقام تک کی نمائش اور تقریر کی گئی۔ اسی طرح دوسرے حصے میں دکھایا گیا اور تقریر کی گئی کہ غدیر خم یعنی وہ مقام جہاں محمد ﷺ نے تقریباً ایک لاکھ پچیس ہزار حاجیوں کے درمیان اونٹوں کے پالانوں کا ایک بلند مقام (منبر) بنوا کر اس پر ایک تفصیلی خطبہ دیا اور اسلام کے اہم قوانین وغیرہ بتاتے ہوئے تمام حاضر حاجیوں سے یہ اقرار لیا کہ پیغمبر ان سب پر ان سے زیادہ حق رکھتے ہیں، اس کے بعد حاجیوں کے سامنے حضرت علیؑ کو اپنے ہاتھوں پر بلند کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جس جس کا میں مولا ہوں اس کے یہ علیؑ مولا ہیں۔ اس کے بعد تمام حاجیوں نے پیغمبر اور حضرت علیؑ کو الگ الگ مبارکباد پیش کی اور حضرت علیؑ کی بیعت کی۔
نمائش کے دیگر حصوں میں حارث کا واقعہ پیش کیا گیا تھا کہ جس نے اس اعلان کے بعد حضرت محمد ﷺ سے کہا تھا کہ اگر یہ اعلان آپ نے اللہ کے کہنے سے کیا ہے تو مجھ پر پتھر آ جائے اور اللہ کے غضب کا ثبوت بناتے ہوئے اس کی اس گستاخی پر آسمان سے ایک پتھر اس کے سر پر گرا جس سے حارث اسی وقت مر گیا۔ ایک اور حصے میں بتایا گیا کہ جس مقام پر یہ اعلان کیا گیا تھا اس مقام پر پیغمبر حضرت محمد ﷺ نے مسجد غدیر کی تعمیر کرائی۔ جسے بعد میں کچھ لوگوں نے گرا دیا اس مسجد کو حضرت علیؑ کے دور حکومت میں دوبارہ تعمیر کیا گیا، مگر بعد کے حکمرانوں نے اس مسجد کو بار بار گرایا۔
نمائش کے آخری حصے میں اسلامی مہینے ذی الحجہ میں آنے والے اہم مواقع کے بارے میں بتایا گیا جیسے 10 تاریخ کو عید الاضحی، 18 تاریخ کو عید غدیر اور دیگر نبیوں کی جانب سے اپنے جانشینوں کے اعلان، 24 تاریخ کو عید مباہلہ اور دیگر تاریخیں جن میں اہم اسلامی واقعات پیش آئے اور پیغمبر محمد ﷺ کے اہل بیت سے متعلق قرآن کی آیات نازل ہوئیں، ان سب کا مظاہرہ کیا گیا۔
نمائش میں اس کے علاؤہ عید غدیر اور جانشینی سے متعلق مختلف کتابیں بھی زائرین کے لئے دستیاب تھیں۔ جہاں گرمی سے راحت دینے کے لئے ٹھنڈے پانی اور شربت کا انتظام کیا گیا تھا وہیں چھوٹے بچوں کے لئے رنگ برنگے ڈرائنگ کرنے کے لئے سجاوٹی روشنیوں کے درمیان انتظام کیا گیا تھا اور ساتھ ہی انہیں انعامات بھی دیئے جا رہے تھے۔
نمائش میں تقریر کرنے والوں میں خاص طور پر مولانا علی عباس خان، مولانا شاہد جمال، مولانا منہال صاحب، مولانا جاوید صاحب اور قاری مجتبیٰ رضوی شامل تھے۔ نمائش میں بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں کے علاوہ مختلف دانشوران، معزز شخصیات اور بڑی تعداد میں مولانا حضرات بھی آئے۔ خاص طور پر مولانا رضا حیدر صاحب، مولانا منظر صادق، مولانا حسنین باقری، مولانا عقیل عباس معروفی، مولانا مشاہد عالم، مولانا ثقلین باقری، مولانا صابر عمران، مولانا کلب سبطین نوری، مولانا قمر الحسن، مولانا جابر علی انصاری صاحب، مولانا دور الحسن صاحب اور حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا غلام رضا شاکری صاحب، نمائندہ المصطفی یونیورسٹی نے شرکت کرکے منتظمین کی حوصلہ افزائی کی۔