۱۴ مهر ۱۴۰۳ |۱ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 5, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ / مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا: کربلا ہمیں شجاعت کا درس دیتی ہے۔ ہمیں دشمنوں سے لڑنا ہے، آپس میں نہیں لڑنا۔ محرم کی مجالس میں شیعہ بھی آئیں گے، سنی بھی آئیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قومی مرکز خواجگان شادمان میں نامور ذاکرین و خطباء کے ساتھ ایام محرم الحرام اور موجودہ ملکی صورتحال پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غزہ میں انسانی تاریخ کا بدترین ظلم ہو رہا ہے، مجالس عزاء میں غزہ کے مسلمانوں کا ذکر کیا جائے۔ ہم شیعہ سنی سب سے بڑے حسینیؑ اور ایک طاقت ہیں، دشمن شیعہ اور سنی کو لڑانے کیلئے کوشش کر رہا ہے۔ انتخابات میں ہمیں 25 ہزار سے زائد سنی ووٹ ملا، امام حسینؑ سبھی کے امام ہیں۔

انہوں نے کہا: دشمن ہماری طاقت سے ڈرتے ہیں۔ ہمیں شہیدوں کے تحفے دیئے لیکن ہم نہیں ڈرے۔ ہم نے عزاداری کی حفاظت کرنی ہے۔ یہ وحدت اور محبت کا فرض ہے۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ بے گناہ نہتے بچوں اور عورتوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ غزہ میں جنگ نہیں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے۔ امریکہ اور اسرائیل اخلاقی طور پر دنیا میں گرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا: حسینی جذبے نے امریکہ کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔ پاکستان کو غیر مستحکم رکھنے کیلئے امریکہ کوشاں ہے لیکن ہم پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی ہر سازش کو ملکر نام بنائیں گے۔

ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا: کربلا ہمیں شجاعت کا درس دیتی ہے۔ ہمیں دشمنوں سے لڑنا ہے، آپس میں نہیں لڑنا۔ محرم کی مجالس میں شیعہ بھی آئیں گے، سنی بھی آئیں گے۔ محرم الحرام اِن حالات میں آرہے ہیں، جب امریکہ کو شکست ہورہی ہے مگر ہر گھر میں حسینیتؑ کا پیغام پہنچے گا۔دشمن عزاداری کی مخالفت کرتا ہے لیکن ہر دور میں عزاداری ہوتی رہے گی۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا: حکومت ذاکرین پر پابندی لگاکر ہمیں مایوس کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ جلوس محدود کرکے ہمیں پریشان کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ایف آئی آرز کاٹی جاتی ہیں۔لیکن عزاداریٔ حسینؑ ہمارا حق ، فریضہ ہے۔ عزاداری میں رکاوٹ ڈالنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ نااہل نالائق انتظامیہ محرم سے ایک دن پہلے علماء و ذاکرین پر پابندیاں لگادیتی ہے۔ مگر ہم ہم رکاوٹوں کا راستہ روکیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .