۱۳ مهر ۱۴۰۳ |۳۰ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Oct 4, 2024
مولانا سید ذاکر حسین جعفری

حوزہ/حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے بین الاقوامی شعبہ کے خادم اور خاتم الانبیاء مشن کے سربراہ نے سید مقاومت کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عظیم انسان نے اپنی عزیز جان کو فلسطینی مسلمانوں پر قربان کردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے بین الاقوامی شعبہ کے خادم اور خاتم الانبیاء مشن کے سربراہ حجة الاسلام والمسلمین سید ذاکر حسین جعفری نے لبنان پر اسرائیل کے وحشیانہ، ظالمانہ اور بزدلانہ حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے ان حملوں میں بے گناہ افراد اور دنیائے اسلام کے عظیم اور ہردلعزیز مجاہد سید حسن نصر اللہ کی مظلومانہ شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ فلسطین اور لبنان پر اسرائیل کی جارحیت اور حق و باطل کے درمیان معرکہ جاری ہے۔ فرعون کے نمائندے اور سامراجی طاقتوں خاص طور پر امریکہ کے ایجنٹ اسرائیل کی طرف سے غزہ اور لبنان کے نہتے مسلمانوں کو مسلسل ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسرائیل کی دہشت گرد حکومت نے اس بار فلسطین اور غزہ کے عوام کے بہترین حامی اور عالم اسلام کے ہردلعزیز، بہادر، شجاع، بے باک، نڈر، مخلص، مؤمن اور عظیم مجاہد حجة الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ کو اپنی بربریت، جارحیت اور ظلم و ستم کا نشانہ بناکر شہید کردیا۔ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ شہادت مردان خدا کی عظیم میراث ہے جو انبیاء، آئمہ طاہرین (ع) اور شہیدان راہ خدا سے مردان حق کو ورثہ میں ملی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور سامراجی طاقتوں کے خلاف لبنان اور عالم اسلام کے ہردلعزیز اور عظیم مجاہد حجة الاسلام والمسلمین شہید سید حسن نصر اللہ کی استقامت اور مجاہدت کی یاد تاریخ انسانیت اور تاریخ اسلام کے اوراق میں ہمیشہ درخشاں اور نمایاں رہے گی۔

حجت الاسلام ذاکر حسین نے کہا کہ شہید سید حسن نصر اللہ نے اپنی قائدانہ اور مدبرانہ صلاحیتوں، توانائیوں اور بہترین حکمت عملی کے ذریعے حزب اللہ لبنان کو لبنان کی سب سے مضبوط و مستحکم عسکری، سماجی، فلاحی اور سیاسی تنظیم بنانے میں اہم اور نمایاں کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا لبنان اور عالم اسلام کے عظیم مجاہد شہید سید حسن نصر اللہ نے عرب اور اسلامی ممالک کے سکوت اور خاموشی کے باوجود غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ، مجرمانہ اور ظالمانہ حملے میں غزہ اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی عملی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل پر جوابی حملوں کا آغاز کیا اور سر انجام اسرائیل کے بزدلانہ اور ظالمانہ حملے اور غزہ اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے دفاع میں اپنی جان کو قربان کرکے درجہ شہادت پر فائز ہوگئے۔ شہادت اللہ تعالی کا عظیم تحفہ اور صلہ ہے جسے وہ اپنے عظیم اور مخلص بندوں کی بے لوث خدمات کے بدلے میں عطا کرتا ہے۔ شہید سید حسن نصراللہ کے فلسطین ، لبنان اور دنیا بھر میں کروڑوں حامی اور طرفدار ہیں جو ان کے راستے پر استقامت اور قوت کے ساتھ گامزن رہیں گے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ میں شہید مظلوم سید حسن نصر اللہ کی المناک، دردناک، غم انگیز اور مظلومانہ شہادت کے موقع پر امام زمانہ (عج)، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام خامنہ ای، مراجع عظام، حوزات علمیہ، شہید کے اہلخانہ، لبنان اور فلسطین کے عوام کی خدمت میں تعزیت اور تسلیت پیش کرتا ہوں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .