حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی نے ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر سید عباس عراقچی سے ملاقات کے دوران محورِ مقاومت کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: آج محورِ مقاومت کو تقویت دینا ضروری ہے۔ اسرائیل کی درندگی کو دیکھتے ہوئے اس کے ساتھ جنگ بندی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیل ایک غیر قانونی ریاست ہے اور وہ کسی بھی گھناؤنے جرم سے باز نہیں آتا۔
اس مرجع تقلید نے کہا: اس وقت تکفیریوں کے مقابلہ میں شام کی حمایت بہت اہم اور ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ایران کے قومی مفادات اور عزت و مقام کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمسایہ ممالک اور خطے کے ساتھ تعمیری تعلقات کو فروغ دینا ایک اہم ترجیح ہے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا: آپ کو خطے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ روابط کو مزید مضبوط اور وسیع کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی تعلقات قائم کریں لیکن ہمیشہ قومی مفادات اور ملک کی عزت کو مدنظر رکھیں۔
انہوں نے کہا: یہ بات یاد رکھیں کہ امریکہ اور کچھ یورپی ممالک ہمیشہ عہد شکنی کرتے رہے ہیں، خاص طور پر امریکہ نے گزشتہ چند برسوں میں ہمیشہ ہمیں نقصان پہنچانے کے درپے رہا ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ امریکہ کسی معاہدہ کا پابند نہیں رہتا، اس لئے دوبارہ اس کے دھوکے میں نہیں آنا چاہئے۔ ہمیں دوست ممالک اور اسلامی دنیا کے ساتھ اتحاد کو زیادہ مضبوط کرنا ہو گا۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے مقاومتی محاذ کی حمایت میں وزارت خارجہ کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا:
میں آپ کی گزشتہ چند ماہ کی کوششوں، خاص طور پر لبنان کے مشکل اور خطرناک حالات میں آپ کے لبنان کے بروقت دورے کی تعریف کرتا ہوں، جس سے حزب اللہ کو تقویت ملی۔
قابل ذکر ہے کہ اس موقع پر ڈاکٹر عباس عراقچی نے موجودہ حالات پر روشنی ڈالی اور وزارت خارجہ کی کارکردگی پر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا قبول کرنا حزب اللہ لبنان کی طرف سے اسے پہنچنے والے بھاری نقصان اور شکست کا نتیجہ ہے۔ غاصب اسرائیل پر کسی صورت اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔