جمعرات 2 جنوری 2025 - 05:30
احکام شرعی | طلبہ کو نمبر دینے کے بدلے پیسے لینا!

حوزہ/ حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے "طلبہ کو نمبر دینے کے بدلے پیسے لینے" کے بارے میں ایک استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے "طلبہ کو نمبر دینے کے بدلے پیسے لینے" کے بارے میں ایک استفتاء کا جواب دیا ہے، جو احکام شرعی میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی خدمت میں پم پیش کر رہے ہیں۔

* طلبہ کو نمبر دینے کے بدلے پیسے لینا!

سوال: اگر کوئی معلم کم نمبر حاصل کرنے والے طالب علم کو نمبر دینے کے عوض پیسے لے، تو ان پیسوں کا حکم کیا ہے؟

جواب: یہ جائز نہیں ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha

تبصرے

  • منتشرشده: 1
  • در صف بررسی: 0
  • غیرقابل‌انتشار: 0
  • محمد باقر عباس علی IN 08:12 - 2025/01/02
    بینک میں رکھی ہوئی رقم جو بینک والے سود دیتے ہیں' اس رقم کو ہم فلاحی کاموں میں جیسے اسکول کے طلباء پر خرچ کیا جاسکتا ہے کہ نہیں ۔ اور اسکول کے اخراجات میں خرچ کرسکتے ہیں کہ نہیں .