حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی مجلس علمائے مسلمین نے عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی مسلمانوں، خاص طور پر غزہ کی فوری امداد کے لیے عملی اقدامات کریں۔
اس انجمن نے اپنے ماہانہ اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام، بالخصوص غزہ کے باشندے، صرف مظالم نہیں بلکہ مکمل تباہی کی جنگ کا سامنا کر رہے ہیں، لہٰذا مذمتی بیانات جاری کرنے کے بجائے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی دشمن سے تعلقات معمول پر لانے کی کوئی دینی حیثیت نہیں ہے اور مسئلے کا واحد حل قابض قوتوں کا مکمل انخلا ہے، کیونکہ فلسطین ہمارے لیے وہ سرزمین ہے جہاں پرچمِ امامت، حاکمیت قبلتین اور تولیتِ حرمین شریفین – مسجد اعظم اور مسجد الاقصیٰ – کی ذمہ داری ہے۔
اس انجمن نے مزید کہا کہ شام کو آج ہتھیار، مالی امداد، خوراک اور ایسی پوزیشن کی ضرورت ہے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا کا سبب بنے۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ عالمی اداروں، خاص طور پر اقوامِ متحدہ سے مطالبات کرنا گزشتہ آٹھ دہائیوں سے وقت اور حقوق کا ضیاع ثابت ہوا ہے۔









آپ کا تبصرہ